املا و تلفّظ کی اغلاط

حرج کے معنی نقصان کے ہیں جب کہ کچھ لوگ ہرج لکھ دیتے ہیں جس کے معنی قتل وغارت ہنگامہ فتنہ کے ہیں حرَج سے حارج ہونا ہے.

یہ دونوں الفاظ عربی الاصل ہیں حــرج ” کی ر بہ فتح متحرک ہے جب کہ ہرج کی ر ساکن ہے ہرج ہی سے ہرجانہ نکلا ہے.

حــرَج کے معانی ہیں ‘ تنگی سختی نقصان ضرور تضیع ِ اوقات دیر کمی۔ حرج سے حارج ہونا ہے۔

دونوں کا تلفّظ املا معنی یک سر مختلف ہے۔ اسی طرح یاں لوگ باگ رشوت لینے والے کو راشی کہتے ہیں جب کہ رشوت خور کو مرتشی کہنا درست ہے۔ نا عاقبت اندیش غلط اور عاقبت نا اندیش درست ہے۔ نا سخن شناس غلط سخن نا شناس درست ہے۔”

اِس دوران ” بھی غلط ہے درست "اس دوران میں” ہے. دوران ۔۔۔۔ اثنا کے معنی رکھتا ہے.

تقرّری اور تنزّلی بھی سرے سے غلط ہیں درست تقرّر اور تنزّل ہے۔
جیسے نئی جدّت۔ غلط ہے صرف جدت اور جدید۔
جیسے نئی اختراع غلط ہے اختراع کہتے ہی نئی چیز کو ہیں۔
جیسے گول دائرہ غلط۔ دائرہ مستطیل یا چوکور تو ہوتا نہیں.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے