مظفرآباد میں مذہبی محافل کی آڑمیں لاوڈ اسپیکر کا خلاف قانون استعمال، انتظامیہ اور پولیس بے بس

آزادکشمیرکے دارالحکومت میں غیر علانیہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد روک دیا گیا. میلاد کے نام پر گھر گھر ایمپلی فائیر ایکٹ اور نیشنل ایکشن پلان کی صریح خلاف ورزی سٹی پولیس اور ضلعی انتظامیہ بے بس.

تفصیلات کے مطابق شہر کے علاقوں طارق آباد، بابو محلہ، ساتھرا، شاہ سلطان، خشکڑ، رنجاٹہ، ماکڑی، تگارا، سیٹھی باغ ، اپر شاہناڑہ و تکیہ سمیت متعدد علاقوں میں قانون اور ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں. مذہبی محافل میں لاوڈاسپیکرز پر شور شرابا کی وجی سے قریبی مساجد میں ہونے والی اذان اور باجماعت نماز کے دوران بھی خلل پڑ رہا ہے.

ربیع الاول سے قبل ڈپٹی کمشنر کے طے کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق کسی بھی محفل کیلئے لازم قرار دیا گیا تھا کہ وہاں ساونڈ سسٹم کا استعمال چاردیواری تک محدود رکھا جائے گا. مذہبی منافرت نہیں پھیلائی جائے گی. مقررین صرف سیرت النبی اور میلاد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے گفتگو کریں گے جبکہ پروگرام رات ساڑھے دس بجے تک اختتام پزیر کرنا ہوگا مگر اس ضابطہ اخلاق پر سٹی پولیس عمل درآمد میں یکسر ناکام ہے .

واضح ہدایات کے باوجود مقررین فرقہ وارانہ تقاریرکرتے ہیں اور متنازعہ نعرے لگاتے ہیں جبکہ ساونڈ سسٹم کی آواز تین کلومیٹر دور تک پوری شدت کے ساتھ جاتی ہے اور میلاد کے پروگرام رات دو بجے تک جاری رہتے ہیں. بعض مقررین علامہ خادم رضوی کی گرفتاری کی مذمت اور ان کی تحریک جاری رکھنے کاعزم اور وعدے حاضرین مجلس سے لیتے ہیں.

سٹی پولیس کو شہری درجنوں شکایات درج کرچکے مگر نیشنل ایکشن پلان کے تحت بھی ایکشن نہیں لیا جارہا نہ ہی لاوڈ اسپیکر ایکٹ اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کوئی مقدمہ درج ہوا.

اطلاعات یہ بھی ہیں‌ کہ بعض جرائم پیشہ اور بااثر افراد اپنی خفت مٹانے کیلئے میلاد کی آڑ میں اپنے گھروں میں میلاد کانفرنس رکھ کر ہر قسم کے ضابطہ اخلاق، مروجہ ریاستی قوانین کا جنازہ نکال رہے ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے شہریوں کے آرام میں رات دو بجے تک خلل ڈالنے پر عوامی شکایات کے باوجود ایکشن نہیں لیا جاتا، شہر کے دینی و سماجی حلقوں نے انتظامیہ اور پولیس کے اس غیر قانونی عمل کی سپورٹ اور ایکشن نہ لینے کے عمل پر چیف سیکرٹری. مقتدر حلقوں اور کمشنر و ڈی آئی جی مظفرآباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے