دنیا کے مطلوب ترین منشیات اسمگلر الچیپو گزمین کی گرفتاری کے لئے میسکیو کی میرین نے انٹیلی جنس اطلاعات پر شمال مغربی شہر کوسالا کے پہاڑوں پر کارروائی کی لیکن بڑی کارروائی کے باوجود الچیپو وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
میکسیو کی جیل سے رواں سال 11 جولائی کو فرار ہونے والے الچیپو گزمین کی دوبارہ گرفتاری کے لئے حکومت کی جانب سے انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کی جارہی تھیں اورغیرملکی انٹیلی جنس اطلاعات کے تبادلے کے بعد میکسیکو کی میرین نے کوسالا شہر کے علاقے سینالاؤ کی پہاڑیوں پر کارروائی کی جس میں ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی شامل تھی تاہم جیسے ہی میکسیکو میرین نے کارروائی کا آغاز کیا اس دوران اسے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد الچیپو گزمین وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
میکسیکو کی میرین کی جانب سے ناکام آپریشن پر حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ الچیپو کی گرفتاری کے لئے آپریشن کیا گیا لیکن وہ وہاں سے فرار ہوگیا تاہم اس کے کمپاؤنڈ سے موبائل فون، دوائیاں اور ٹو وے ریڈیو قبضے میں لے لیا اور غالب امکان ہے کہ الچیبو کے محافظوں نے اسے اپنی گاڑیوں میں کسی اور مقام پرمنتقل کردیا ہے۔ حکومتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کارروائی کے دوران الچیپو کے چہرے اور ٹانگ میں شدید چوٹیں آئی ہیں تاہم اس کی گرفتاری تک آپریشن جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ الچیبو گزمین کو پہلی مرتبہ 1993 میں گوٹامالا سے گرفتارکیا گیا تھا لیکن 2001 میں وہ مغربی میکسیکیو کی جیل سے دھوبیوں کی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگیا تھا جس کے بعد 13 سال کی مشقت کے بعد اسے ایک مرتبہ پھر 2014 میں گرفتار کیا گیا تاہم سخت سیکیورٹی کے باوجود وہ 11 جولائی 2015 کو جیل توڑنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔