خوشیوں سے بھرپور زندگی گزارنے کے 10 طریقے

happy peopleخوشی زندگی کے لیے انجن کا کام دیتی ہے۔ خوش باش رہنے والے لوگ طویل زندگی پاتے ہیں۔ پرامیدی اور مثبت جذبات ہمیں دل کے امراض سے بھی بچاتے ہیں اور بیماریوں کے خلاف ہماری قوتِ مدافعت کو بھی بڑھاتے ہیں۔

لوگوں سے روابط بڑھائیے:

تعلقات خوشی کے حصول میں سب سے اہم کردارادا کرتے ہیں۔ گہرے اورمضبوط سماجی تعلقات کے حامل لوگ زیادہ آسودہ، صحت مند اورطویل زندگی پاتے ہیں۔ خاندان اوردوستوں کے ساتھ قریبی تعلقات، محبت اورتعاون اپنی زندگی کی قدر و قیمت سمجھنے اور اس میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ لہٰذا اپنے تعلقات کو مضبوط بنانا اور نئے رابطے استوار کرنا پر مُسرت زندگی گزارنے کے لیے بہت اہم ہے۔

دوسروں کے کام آئیے:

دوسروں کا خیال رکھنا ہماری خوش کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ دوسروں کے کام آنے سے نہ صرف ان لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے بلکہ اس سے ہماری صحت پربھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اگر ہم اچھا محسوس کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اچھا کرنا بھی چاہیے۔

اپنی صحت کا خیال رکھیے:

ہمارا جسم اور ہمارا دماغ آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ جسمانی سرگرمی سے ہمیں خوشی بھی حاصل ہوتی ہے اوریہ ہماری صحت کے لیے بھی بہترین ہے۔ یہ فوری طورپرہمارے موڈ کو بھی بہترکرتی ہے اورڈپریشن کو بھی دور کرتی ہے۔ اس کے لیے پیدل چلنا اور عام ہلکی پھلکی ورزشیں وغیرہ بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

آگے بڑھنے کے لیے اہداف مقرر کیجیے:

مستقبل کے لیے اچھا احساس ہماری خوش کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔ ہمیں پُر عزم رہنے کے لیے اہداف کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ اس قدر تک چیلنجنگ ہونے چاہییں کہ ہمیں جوش بھی دلا سکیں مگر اُسی حد تک قابل حصول بھی ہوں۔ پرجوش اور حقیقت پسندانہ اہداف ہماری زندگی کو ایک سَمت فراہم کرتے ہیں اور ان کے حصول پر تکمیل اور کامیابی کا احساس ہمیں مُسرت فراہم کرتا ہے۔

اپنے ارد گرد کی دنیا پر نظر رکھیے:

کبھی آپ نے محسوس کیا کہ زندگی کو مزید بہتر ہونا چاہیے۔ یہ بالکل ممکن ہے۔ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ ہم اپنے آس پاس کی چیزوں پر توجہ مرکوز کریں۔ چیزوں کے بارے میں زیادہ جاننا اور ان کا احساس رکھنا ہماری زندگی کے تمام معاملات پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ رویہ ہمیں ماضی میں الجھے رہنے یا مستقبل کے بارے میں پریشان ہونے سے نجات دلاتا ہے۔

مثبت سوچ اختیار کیجیے:

مثبت جذبات مثلاﹰ خوشی، شکر گزاری، قناعت، جوش اور فخر صرف وقتی طور پر ہی اچھے نہیں لگتے بلکہ ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان جذبات کا مسلسل احساس آپ کے اندر حیرت انگیز تعمیری اثرات پیدا کرتا ہے۔ لہٰذا حقیقت پسندی کے ساتھ ساتھ معاملات کو مثبت نقطہٴ نظر سے دیکھنا بھی آپ کو مسروررکھتا ہے۔ آدھے خالی گلاس کی بجائے ہمیشہ آدھے بھرے گلاس کا احساس رکھیے۔

نت نئی چیزیں سیکھنے کی کوشش کریں:

سیکھنے کا عمل ہماری بہبود اور فلاح پر کئی طرح سے مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس طرح ہم نئے خیالات سے متعارف ہوتے ہیں اور مصروفِ عمل اور پُر تجسس رہتے ہیں۔ اس سے ہمیں تکمیل کا احساس بھی ملتا ہے اور ہمارے اندر خود اعتمادی بھی پیدا ہوتی ہے۔ نئی چیزوں کے لیے ہم دوستوں کی مدد بھی لے سکتے ہیں، مختلف کلب بھی جوائن کر سکتے ہیں، گانا بجانا سیکھ سکتے ہیں یا پھر کوئی نیا کھیل کھیلنا شروع کر سکتے ہیں۔

ثابت قدمی سے مشکلات کا حل ڈھونڈیں:

ہمیں زندگی میں جہاں خوشیاں اور کامیابیاں ملتی ہیں وہیں ہم مشکلات، نقصانات، ناکامیوں اور صدمات سے بھی گزرتے رہتے ہیں، اصل انسان وہی ہوتا ہے جو خوشیوں کی طرح غم میں بھی ثابت قدم رہے کیونکہ نقصانات یا مشکلات کو روکنا ہمارے بس میں نہیں ہوت، مگر اس سے نمرد آزما ہونا ہمارے اپنے بس میں ہوتا ہے۔ یہ آسان تو نہیں مگر اپنے عزم اور ثابت قدمی سے ہم مشکل حالات سے نکل سکتے ہیں۔

اپنی شخصیت کے ساتھ مطمئن رہیے:

اللہ تبارک و تعالیٰ کی ذات کے علاوہ کائنات کی کوئی شے مکمل نہیں، دنیا کا کوئی انسان عیب سے پاک نہیں اس لئے ضروری یہ ہے کہ ہم اپنی شخصیت سے مطمئن رہیں کیونکہ اگر ہم اپنے پاس موجود چیزوں کو چھوڑ کر اُن چیزوں کا ماتم کرتے رہیں، جو ہم حاصل نہیں کر پائے تو یہ چیز ہماری خوشی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔

زندگی کو بامقصد بنائیں:

وہ لوگ جو زندگی کا کوئی مقصد رکھتے ہیں، ان کی زندگی زیادہ آسودہ ہوتی ہے۔ وہ ذہنی دباؤ، پریشانی اور ڈپریشن کا بھی کم شکار رہتے ہیں۔ لیکن ہم زندگی کا مقصد کیسے حاصل کریں؟ یہ ہمارا مذہب بھی ہو سکتا ہے، اپنے بچوں کی بہتری بھی یا پھر کوئی نئی ملازمت بھی۔ مختلف لوگوں کے لیے اس کا جواب تو مختلف ہو سکتا ہے مگر پُرمسرت زندگی کے لیے اس کے اثرات مثبت ہوتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے