نئی دہلی میں انتہا پسندوں کی ایک اورگھٹیا حرکت سامنے آئی ہے، انتہا پسندہندوؤں نے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے مسلمان رکن انجینئرعبدالرشیدکے چہرے پر سیاہی پھینک دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے ایم ایل اے انجینئرعبدالرشیدجنہوں نے گائے کے گوشت پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی ہے،نئی دہلی میں پریس کلب کے باہر ان کے چہرے پر انتہا پسندوں نے سیاہی پھینک دی۔
انجینئرعبدالرشیدنے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ یہ مودی کا ہندوستان ہے، گاندھی کا نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پرطالبانائیزیشن کا الزام لگایا جاتا ہے، دیکھیں بھارت میں کیا ہورہا ہے۔
دوسری طرف کانگریس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے پرسیاہی پھینکنے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔
چند روز قبل سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید قصوری کی نئی دہلی میں کتاب کی تقریب رونمائی کے آرگنائزر سدھیندرا کلکرنی کے چہرے پربھی شیو سینا کے انتہا پسندوں نے سیاہی پھینک دی تھی۔
انجینئرعبدالرشیدپر آج سیاہی پھنکنے کے واقعے کے حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات پرلاحول ولاقوت کہوں گا،ہندو تنظیمیں نریندرمودی کی کامیابی کافائدہ اٹھارہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 40افراد نے اپنے ایوارڈز حکومت کو واپس کردیے ہیں،بھارت میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف ماحول ہے،مودی نے جن کو بوتل سے باہرنکالا،اب حالات مودی کے ہاتھ میں ہیں