زلزلہ زدگان کی پریشانیاں ہیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔ اپرچترال میں موسم سرما کی پہلی برف باری نے خیموں میں رہائش پذیرمتاثرین کودہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔
چترال کے بالائی علاقوں میں ٹینٹ میں رہنے والے متاثرین سخت سردی کی لپیٹ میں ہیں۔ یرخون،مول کہو اورکوخکیرکے گاؤ ں میں زلزلے تباہ ہونے والے گھرانے اب بھی کھلے آسمان تلے رہ رہے ہیں۔ تاہم موسم سرما کی پہلی برف باری نے انکی ذندگی مزید ابتربنادی ہے سردی میں اضافے سے بچوں اورخواتین میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اپرچترال کے متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ انکی رہائش کے لئے جلد از جلد کسی سرکاری عمارت میں رہنے کا انتظام کیا جائے تاکہ خون جما دینے والی سردی میں انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔