ماحول کی حفاظت کیلیے 800 کلومیٹر الٹے قدموں سفر کرنے والا شخص

جکارتہ: انڈونیشیا کے ایک باہمت شخص نے ماحول کے تحفظ کے لیے ایک انوکھا، عجیب اور الٹا قدم اٹھایا ہے ۔ انہوں نے الٹے قدموں کا سفر شروع کردیا ہے اور 800 کلومیٹر پیدل چل کر صدرِ مملکت تک اپنا پیغام پہنچائیں گے۔

https://www.youtube.com/watch?time_continue=124&v=H1dlUszVuXI

43 سالہ میڈی باسٹونی نے پشت کی سمت الٹے چلتے ہوئے اپنا سفر 18 جولائی کو شروع کیا اور اب وہ 17 اگست کو ایوانِ صدر پہنچیں گے۔ اس تاریخ کو انڈونیشیا کا 74 واں یومِ آزادی بھی ہے۔ اپنی آخری منزل میں وہ صدر جوکو وائیڈوڈو سے ملیں گے ۔ وہ صدر سے ایک علامتی بیج مانگیں گے جسے وہ اپنے گاؤں کے پاس ایک جنگل میں بوئیں گے۔ اس طرح وہ بارانی جنگلات کےتحفظ کی مہم کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ماحول دوست تنظیمیں پہلے ہی اس جنگل کو بچانے کی کوششیں کررہی ہیں لیکن صدر کی تائید سے اسے بھرپور پذیرائی ملے گی اور مزید لوگ اپنا ہاتھ بٹائیں گے۔ اسی لیے میڈی نے الٹے قدموں کا سفر شروع کیا ہے اور روزانہ 30 کلومیٹر کا سفر مکمل کرتےہیں۔ الٹے قدموں چلتے ہوئے وہ اپنا راستہ عقبی آئینے سے دیکھتے ہیں ۔ ان کی پشت پر 8 کلوگرام وزنی بیگ ہے جس میں ضروری سامان ہے جبکہ ان کے پاس صرف چار ہزار روپے کے برابر رقم ہے۔

وہ سفر کے دوران مسجد، پولیس اسٹیشن یا کسی چوکی پر ٹھہرتے ہیں اور ان کی الٹی علامتی چال کا مطلب ہے کہ قوم پیچھے مڑ کر دیکھے کہ وہ کون سے ہیروں تھے جنہوں نے اس ملک کی آزادی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے