امریکی بھارت کے زریعے افغانستان کا بدلہ لینے جا رہے ہیں ؟

ایک کشمیری صحافی افتخار گیلانی نے خبر بریک کی ہے کہ مقبوضہ وادی میں 38 ہزار نہیں بلکہ ایک لاکھ 38 ہزار بھارتی اضافی بھارتی فوجی بھیجے گئے ہیں اور اضافی فوجیوں کی آمد کا عمل مکمل ہو گیا ہے ۔مقبوضہ وادی میں تمام مواصلاتی روابط منقطع کئے جا رہے ہیں اور صرف 350 موبائل فون اور دو ہزار سیٹلائٹ فون اعلی افسران کے استمال کیلئے ہوں گے ۔

جس طرح کی تیاریاں کی جا رہی ہیں معاملہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے کہیں آگے کا لگتا ہے ۔

خدشات ہیں معاشی طور پر بحران کا شکار پاکستان کو پہلے مرحلہ میں محدود جنگ میں الجھایا جائے گا اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو امریکی معاونت سے ہدف بنانے کی کوشش کی جائے گی ۔

خلیج میں ایران کے بہانے تعینات امریکی بحری بیڑے کی موجودگی بھی شاید اسی امریکہ بھارت سازش کا ایک حصہ ہے ۔گزشتہ ایک سال کے دوران عوامی جمہوریہ چین کو بھی منظم سازش سے پاکستان سے متنفر کیا گیا ہے ۔کبھی چینی نوجوانوں کی پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے بہانے انکے اعضا نکالنے کا پراپیگنڈہ کیا گیا اور عوامی رائے عامہ کو چین کے خلاف ہموار کیا گیا تو کبھی سی پیک کی چینی سرمایہ کاری کو مہنگے قرضے کہہ کر عوام کو گمراہ کیا گیا ۔

افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی سے قبل پاکستان کو سزا دینے کیلئے کھیل کا میدان تیار کیا جا رہا ہے ۔پاکستانی معیشت محدود جنگ کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی اور ایٹمی ہتھیار استمال کرنے کی عالمی طاقتیں اجازت نہیں دیں گی ۔

یہ ممکن ہی نہیں افغانستان میں پاکستان کے خلاف پاکستانی طالبان کو استمال کرنے والا بھارت امریکی مرضی کے خلاف پاکستان پر محدود جنگ مسلط کر سکے ۔امریکہ بھارت سازش کو قومی یکجہتی اور چینی تحفظات دور کر کے ہی ناکام بنایا جا سکتا ہے ۔

سی پیک پر چینی مفادات ہیں چینیوں کی غلط فہمیاں دور کی جا سکتی ہیں امریکیوں اور بھارتیوں کو نہیں روکا جا سکتا ۔چینی اگر راضی ہو جائیں اور ان کے تحفظات دور ہو جائیں تو وہ سی پیک کی وجہ سے بھارتیوں کو ایک حد سے آگے نہیں جانے دیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے