خود کلامی

شیند ہے کہ منگل گرہ/ پلانٹ مارس پر چند سال میں ایک جوڑا بھیجا جارہا ہے جو کہ جانے کے بعد پھر کبھی زمین پر واپس نہیں آئے گا۔ کیونکہ ان کو وہاں نئی آبادی بنانے کے لئے بھیجا جارہا ہے۔ اور یہ تیاری
2016 سے ہورہی ہے. انٹرنیٹ گوگل کی معلومات سے مختلف ممالک سے بہترین صلاحیتوں اور دماغوں کو ایک جگہ جمع کیا گیا ہے۔ کل چار سو لوگ جمع ہوئے جن کو تیاری کرواکر خاص امتحان لیا گیا پھر ان میں سے بھی دو سو کو سلیکٹ کیا گیا۔ دوبارہ تین سال تیاری کروائی اور اب 2019 میں ان میں سے سو لوگ منتخب ہوئے ہیں جو اعلیٰ ترین دماغ اور صلاحیتوں سے بھرپور ہیں۔ ان کو مارس پر بھیجنے کی مکمل تیاری کروائی جارہی ہے لیکن ان سو میں سے جائیں گے صرف دو لوگ ۔ یعنی ایک مرد اور ایک عورت۔

اسپیس میں اتنا لمبا عرصہ سفر کرنے کے بعد ان منگل کے مسافروں میں یقیناً میؤٹیشنل چینجز آئیں گے اور جب وہ منگل گرہ پر لینڈ کریں گے اور وہاں پر پہلا قدم رکھیں گے۔ تو وہ منگل گرہ کے پہلے ” انسان / آدمی ” ہونگے۔ انکے بچے وہاں جاکر جنکو وہ جن کر دنیا کا آغاز کریں گے عین منگل کے ماحول کے ہونگے۔

پھر ان میں سے بہت بعد کا کوئی بحث کرے گا یہ پہلے انسان کب کہاں اور کیسے آئے تھے۔ ان میں سے کچھ انکو دوسرے گرہ / سیارے سے آیا کہیں گے تو کوئی آدم حوا جیسا گردانے گے ۔ یوں منگل گرہ کے لوگوں کی سوچ بھی بٹ جائے گی اور تاریخ مذہب اور لامذہبیت کی بنیاد پڑے گی۔ کیونکہ وہ پہلے انسان کوئی نہ کوئی مذہب تو رکھتے ہی ہونگے لیکن میری سوتروں کے مطابق وہ یہودی ہیں یعنی موحد۔تو منگل پر توحید کا پرچم لگے گا۔ پھر اختلاف اور مخالفت کا بازار اور پھر منگل بھی اپنے کچھ لوگ بدھ پر بھیج دیگا۔

سوچتی ہوں یہ کائینات کس قدر پراسرار ہے۔ اس زمین سے ہی کچھ اینجینئرز جاکر کسی طرح کی اٹومک بلڈینگ کا نرمان کریں گے جو برسوں تک قائم رہے گی اور پھر اسکے بارے میں بھی کئی اسکول او تھاٹس جنم لیں گے کوئی کہے گا کہ یہ دیوتاؤں / فرشتوں نے بنایا تو کوئی کہے گا کہ یہ فلاں بادشاہ کے کاریگروں نے خون پسینہ ایک کرکے ظلم سہہ سہہ کر بنایا ۔ ہر طرف منگل کی منگل فضائیں ان اختلافات سے امنگل ہوجائیں گیں۔ اور یہ کاروبار یونہیں چلتا رہے گا۔

ویسے اپنے بس میں ہوتا تو میں بدھ یا شنی پر جاتی اور وہاں کی حوا بننے کو ترجیح دیتی۔ کہ بدھ پر بدھی والے ہی جنم لیتے اور شنی پر عادل لوگ۔ بیچارہ منگل انرجی سے بھرپور ۔ پھر وہی لڑائی جھگڑا مار دھاڑ۔ اینی ویز __

کوئی کچھ بھی کہے ہر چیز میں ارادہ خداوندی شامل ہواکرتی ہے تو بعد کے لوگ یہ بات جان لیں کہ وہ پہلے انسان/آدمی ﷲ رب العزت کے گرینڈ پلان کا حصہ ہیں۔ لاریب فیہ

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے