اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کا محاصرہ کرکے ان تک زندہ رہنے کے اسباب پہنچنا بھی ناممکن بنارکھا ہے لیکن دوسری جانب ایک اہم عرب ملک نے اس کے ساتھ ایک بہت بڑا مشترکہ صنعتی منصوبہ شروع کررکھا ہے،
دونوں ممالک کی سرحد کے قریب واقع دو طرفہ صنعتی علاقوں کو منسلک کرنے کے لئے دریائے اردن پر ایک پل بھی تعمیر کیا جارہا ہے۔
جریدے ’بزنس اینڈ فائنانس‘ کے مطابق اردن کے صنعتی منصوبے ”جارڈن گیٹ“ کے تحت اسرائیل اور اردن سرحد کے دونوں طرف مشترکہ صنعتی زون بنارہے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان پہلا مشترکہ پراجیکٹ ہے جسے آپس میں منسلک کرنے کے لئے دریائے اردن پر پل تعمیر کیا جائے گا اور اس کی تعمیر کے لئے ٹینڈر بھی جاری کیا جاچکا ہے۔
اسرائیل اور اردن کی مشترکہ سیکیورٹی کمیٹی دونوں ممالک کو ملانے والے پل کی تعمیر کی منظوری دے چکی ہے۔
اسرائیلی وزارت برائے علاقائی تعاون کا کہنا ہے کہ جارڈن گیٹ صنعتی منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط کرے گا اور دو طرفہ تعلقات کو مزید اچھا بنانے کا سبب ثابت ہوگا۔
وزارت نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ پل کی تعمیر کا اعلان ایسے وقت پر سامنے آرہا ہے کہ جب اردن اور اسرائیل کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ مشترکہ صنعتی منصوبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتشار پیدا کرنے والوں کی کوششوں سے کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔