لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پنجاب یونیورسٹی کی سینیٹ کے انتخابات ایک ماہ میں کروانے کا حکم دیتے ہوئے 18 جنوری کو رپورٹ طلب کر لی،
درخواست گزار اسسٹنٹ پروفیسر جاوید سمیع نے اپنے وکیل سعد رسول کی وساطت سے موقف اختیارکیا کہ پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے عدالت کو یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ یونیورسٹی کی سینٹ کا 17 اکتوبر تک الیکشن کروا کر ارکان کی تعداد پوری کرنے کے بعد اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
عدالتی حکم کے برعکس وائس چانسلر کی اہلیہ ابھی تک پروفیسر کے عہدے کی تنخواہ اورمراعات لے رہی ہیں جبکہ وائس چانسلر نے یقین دہانی کے باجودسینٹ کے ارکان کی تعداد پوری کرنے کےلئے الیکشن نہیں کروایا۔
انہوں نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر وائس چانسلر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور سینٹ کے انتخابات کروانے کا حکم دیا جائے،
پنجاب یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر لیاقت علی اور وکیل نے عدالت کو بتایا ڈاکٹر کامران مجاہد کی اہلیہ نے وصول کی گئی تین ماہ کی تنخواہ واپس کر دی ہے اور سینٹ کے انتخابات کروانے کے لئے مہلت دی جائے،
عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کی سینٹ کے انتخابات ایک ماہ کروانے کاحکم دیتے ہوئے 18 جنوری کو رپورٹ طلب کر لی۔