ڈاکٹر سردار شاہ زرین خان۔۔۔۔۔۔ کچھ یادیں ، کچھ باتیں
یہ 2001ء کی بات ہے جب جہانزیب کالج سیدوشریف سے گریجویشن کے بعد جامعہ پشاور میں داخلہ کا ارادہ کیا لیکن شاید قدرت کو کچھ
یہ 2001ء کی بات ہے جب جہانزیب کالج سیدوشریف سے گریجویشن کے بعد جامعہ پشاور میں داخلہ کا ارادہ کیا لیکن شاید قدرت کو کچھ
بھاگتے بھاگتے مجھے ایک تنگ گلی دکھائی دی، میں شپاک سے اس کے اندر گھس گیا۔ اور اپنے کان اپنے پیچھے آنے والوں کے بھاگتے
انگریزی کا ایک محاورہ ہمیں متنبہ کرتاہے کہ خدا کسی فرد یا قوم کو تباہ کرنے سے پہلے ان کی عقل چھین لیا کرتا ہے۔
اس ملک کے لوگوں کی روش بن گئی ہے کہ جلد باز،دھوکا دینے والےجھوٹے اور کرپٹ لوگوں کی شان میں قصیدے پڑھے!! اور غلطی سے
معمول کادن تھا،معمول کا کام ،فیڈرل بورڈ کی عمارت سے نکلتے ہی ایک فون کال موصول ہوئی جس نے میرے اوسان خطا کر کے رکھ
اُن کے آنے کی سرگوشیاں ، میاں صاحب کے جانے کی باتیں ، کوئی سوچ تو کوئی خواہش کے مطابق کڑیوں سے کڑیاں ملا تا
شاہ حمورابی کے قوانین کے مطالعہ اس حقیقت کا ادراک ھوتا ھے کہ یہ قوانین برسراقتدار طبقے کی ذاتی املاک کہ تحفظ کے لئے نافد
کہانی کی ابتدا ہوتی ہے مہمند ایجنسی سے! فاٹا ایجنسیز میں پولیٹیکل ایجنٹ گورنر کا نمائندہ ہوتا ہے ، اور پوری ایجنسی کے سیاہ و
12 مئی 2007 بھی ایک ایسا ہی خون آلود دن ھے جسے کم از کم کراچی والے فراموش نہیں کرسکیں گے ۔۔۔۔ لگ بھگ ایک
پانامہ کا نام اب پاکستان میں بسنے والوں کو اس طرح یاد ہو گیا پے جیسے کہ بچوں کو پہلی کا پہاڑا. جسے دیکھئے پانامہ
آئی بی سی ( انڈس براڈ کاسٹ اینڈ کیمونیکیشن ) پاکستان اور پاکستان سے باہر کام کرنے والے ممتاز صحافیوں کا منصوبہ ہے ۔ یہ پاکستان کا سب سے پہلا اور مکمل آن لائن میڈیا ہاوس ہے .
آئی بی سی کی نمایاں خبروں ، تجزیوں اور تبصروں سے بروقت اگاہی کے لئے ہمارے نیوز لیٹر کو سبسکرائب کریں. ہمارے سبسکرائبرز کی تعداد لاکھوں میں ہے