8فروری: سوگ یا سالگرہ؟

زوال زدہ معاشروں میں سیاسی اور مذہبی تقسیم شدید اور گہری ہوتی ہے۔ ان معاشروں میں محبت اور نفرت بھی انتہاؤں کو چھوتی ہیں۔ اعتدال جاتا رہتا ہے عقل کا استعمال عنقا ہو جاتا ہے۔ محبت اور سیاست یکسر مختلف میدان ہیں لیکن ان معاشروں میں مخالف کو رقیب اور اپنے لیڈر کو محبوب سمجھا […]

ہاتھ ہمارے قلم ہوئے

میں شروع سے ہی بیک بنچر رہا ہوں کلاس روم میں بھی سب سے پچھلی نشست پر بیٹھتا تھا آج بھی وہی سیٹ نصیب میں ہے، ہوا کچھ یوں کہ زمانہ طالب علمی میں مجھے پتہ چل گیا کہ میں ایک ناکارہ نالائق اور نادان ہوں اسی زمانے میں ایک دوبار لیڈری کا شوق چرایا […]

فسانۂ آزاد کا خوجی

پنڈت رتن ناتھ سرشار (1846ء تا 1903ء) زوال پذیر مسلم لکھنوی تہذیب کے نہ صرف شاہد تھے بلکہ وہ اس کی خوبیوں خامیوں کے بہترین سرجن بھی تھے۔ وہ خود تو کشمیری ہندو پنڈت تھے مگر لکھنوی تہذیب، اردو، فارسی اور مسلم تاریخ و ثقافت پر اتھارٹی کے حامل تھے۔ ان کا شاہکار ناول ’’فسانۂ […]

کامران لاہور

قنوطیت بہت ہوگئی فکر مند ہو کے بھی دیکھ لیا، کڑھنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا، تنقید بھی کرلی، تعریف کا سہارا بھی لے لیا، طعنے بھی دیئے، غصے میں بات کی، پیار سے ہاتھ جوڑے کوئی فرق نہیں پڑا، نہ یہ مانتے ہیں نہ وہ مانتا ہے۔ آج خیال آیا کہ ارد گرد […]

ٹرمپ دور اور پاکستان

ہیلری کلنٹن نے درست ہی کہا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ساس بہو والے ہیں کچھ لوگ ان تعلقات کو رولر کوسٹر سے بھی تشبیہ دیتے ہیں تیزی سے اوپر اور نیچے جانے والا جھولا کبھی آپ کو پاتال میں لے جاتا ہے اور کبھی آسمان میں اڑاتا ہے۔ صدر بش اور جنرل […]

ابن بطوطہ ثانی پھر آگیا!

جونہی مجھے خبر ملی کہ برادر مسلم ملک تضادستان میں بالآخر حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات شروع ہو گئے ہیں تو میں رہ نہ سکا اور فوراً ٹکٹ کٹا کر خود خوشی کے ان لمحات کا مشاہدہ کرنے آ پہنچا۔ آپ مجھے بھولے تو نہیں ہونگے میں چار سال پہلے بھی آیا تھا اس وقت […]

کافکا فوجی سزاؤں کو نہیں مانتا!

آسٹرین نژاد فرانز کافکا (1883تا1924ء) بڑا عجیب تھا۔ وہ حقیقت پسندی (Realism) سے دور ماورائے حقیقت پسندی (Surrealism) کا قائل تھا۔ وہ شعور کی دنیا کے پیچھے چھپے تحت الشعور کی فکر پر یقین رکھتا تھا۔ 20ویں صدی کے ادب اور فکر کو فرانز کافکا نے بہت متاثر کیا۔ کہا جاتا ہے کہ کافکا نے […]

بلاول کا بیانیہ، سعد رفیق کا اعلامیہ!!

خاموشی طوفان کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر امریکی فوجوں کی واپسی کے بعد پاکستان غیر متعلق ہو چکا تھا۔ امریکی تھنک ٹینکس کا خیال تھا کہ پاکستان قابل اصلاح نہیں اس کو اس کے حال پر چھوڑ دیا جائے، اس کا علاج صرف یہ ہے کہ یہ آکسیجن ٹینٹ میں رہے، […]

پھول، گالی اور گھاؤ !!

قلم قبیلہ ہو، کیمرہ کار ہوں یا برش باز، سب کو کبھی کبھار پھولوں کے ہار پڑتے ہیں جبکہ اکثر گالی بازوں سے واسطہ پڑتا رہتا ہے۔ پھول اور گالی کو نظر انداز کرتے بھی رہیں تب بھی کبھی نہ کبھی گھائو دل کو گھائل کرتے رہتے ہیں۔ ان تخلیقی پیشوں کی زندگی بہت مشکل […]

سوہنا سجیلا ساجن: ٹرمپو جان

آج کل تضادستان میں ہر طرف ٹرمپو جان کا چرچا ہے۔ انصافی بھائی ٹرمپو جان پر صدقے واری جا رہے ہیں۔ اس کا بدلا ہوا ہیئرسٹائل ہو یا اسکے مشیر کے ٹویٹ، انہیں سب کچھ بہت بھا رہا ہے۔ وہ انہیں سوہنا لگ رہا ہے، سجیلا بھی لگتا ہے اور آج کل وہ ان کا […]