ہمارے ہاں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو اگرچہ خود بےروزگار ہیں، ان کی روزی روٹی کا کوئی وسیلہ نہیں مگر ان میں خدمتِ خلق کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوتا ہے۔ میں نے اُن کے لئے ایک پلان تیار کیا ہے جس پر عمل کے نتیجے میں روزی روٹی تو کیا وہ دولت […] Read more
بھولے ڈنگر کو میرا منہ سونگھتے ہوئے جب بدبو کے وہ بھبھوکے محسوس نہیں ہوتے جو اس کے منہ سے نکل رہے ہوتے ہیں، تو وہ پورے یقین سے کہتا ہے کہ میں نے تمہیں سحری سے بہت پہلے جگایا تھا تاکہ تم آرام سے سحری کر سکو، اس کے باوجود بے غیرت آدمی تم […] Read more
انسان بوڑھا ہو یا جوان، اس کی زندگی میں ایسے کئی مواقع آتے ہیں جب اس کی ذہنی کیفیت ایک سی ہو جاتی ہے۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ یہ احساسات بھی عموماً غم و اندوہ کی صورت میں یکساں ہوتے ہیں، میں کچھ عرصے سے وقفے وقفے کے بعد خود کو بوڑھا محسوس کرنے لگا […] Read more
برادرم کاظم سعید کراچی کے ایک بہت بڑے علمی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ چنانچہ ان کی کتاب ’’دو پاکستان‘‘ میں نے دو دفعہ پڑھی۔ ایک دفعہ کچھ خامہ فرسائی کی کوشش بھی کی مگر میں نے محسوس کیا کہ انصاف نہیں کر سکا۔ اب اس کتاب کا خلاصہ پیشِ خدمت ہے، اس میں پیچ […] Read more
آج میں آپ کو اپنے پرانے زمانے کے ایک ایسے سفر کی روداد سناتا ہوں جب میری کلاس کے لوگوں کا سفر دراصل انگریزی والا SUFFER ہوتا تھا۔ رات کو گیارہ بجے جب جھنگ سے تابوت جیسی شکل وصورت والی بس لاہور روانہ ہوئی تو مجھے جتنے کلمے یاد تھے وہ میں نے دل ہی […] Read more
ہر حساس انسان اپنی ایک رائے ضرور رکھتا ہے لہٰذا جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ وہ بالکل نیوٹرل ہیں تو ممکن ہے وہ صحیح کہتے ہوں لیکن میرے خیال میں پاکستان کے موجودہ حالات میں دانشوروں کو عوام کی کنفیوژن میں اضافہ کرنے کی بجائے انہیں واضح طور پر کسی ایسے نظریے والی قیادت […] Read more
قیام پاکستان سے قبل ایک معروف شاعر کی ایک نظم اس وقت کے ایک مقبول ادبی پرچے میں شائع ہوئی تھی۔ یہ نظم بہت عرصہ قبل میں نے اپنے کالم میں شائع بھی کی تھی، گزشتہ روز ایک دوست نے پھر اس کی یاد دلائی۔ یہ ’’نظم‘‘ کچھ یوں تھی چھم چھم چھم چھم چھم […] Read more
آج پھر وہی بےبرکت دن طلوع ہوا ہے جب کچھ کرنے کو جی نہیں چاہتا اور ان دنوں یہ اکثر ہو رہا ہے۔ صبح نیند سے بیدار ہونے کے بعد بھی آنکھیں بوجھل ہو رہی ہوتی ہیں۔ جسم ٹوٹ رہا ہوتا ہے اور ذہن کا دروازہ کسی بخیل شخص کے دروازے کی طرح لاکھ دستکیں […] Read more
گزشتہ ایک برس سے میں کورونا وائرس سے چھپتا پھر رہا تھا۔ ماسک لگا کر پھرتا تھا، جیب میں سینی ٹائزر کی شیشی رکھتا تھا اور ہر وقت ہاتھ دھوتا رہتا تھا۔ اس احتیاط نے مجھے اس موذی وائرس سے ایک سال تک محفوظ رکھا۔ پھر آہستہ آہستہ شاید میری احتیاط میں کوئی کمی آ […] Read more
ﷲ مستنصر حسین تارڑ کو لمبی زندگی، بہترین صحت کے ساتھ دے۔ آج مجھے وہ اور بہت سے دوسرے دوست یاد آ رہے ہیں۔ جن سے ایک طویل عرصے سے ملاقات نہ ہوئی، ﷲ نے ہم سب دوستوں کو مالی آسودگی تو عطا کر دی جس پر ہم اُس کے شکر گزار ہیں لیکن اِس […] Read more