خوئے غلامی میں پختہ ہوئے 25 کروڑ

اقبال کا تیسرا مجموعہ کلام ’ضرب کلیم‘ 1936ء میں شائع ہوا ۔ اقبال کے شعری خزانے میں تخیل کے اعتبار سے ’جاوید نامہ‘ اور اردو غزل کی رفعت میں ’بال جبریل‘ کا جواب نہیں۔ ضرب کلیم میں اقبال نے ذیلی عنوان ہی میں دور حاضر کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔ یہ گزشتہ صدی کی […]

نعرے کی خلیج اور مکالمے کا احترام

دوست شکایت کرتے ہیں کہ درویش کی تحریر پڑھنے کے لئے لغت کی ضرورت پیش آتی ہے اور بعدازاں سر پر روغن بادام سے مالش کروانا پڑتی ہے۔ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں۔ احباب باقاعدہ کڑھے ہوئے عالم ہیں۔ زبان کا آسان یا مشکل ہونا ان کا مسئلہ نہیں۔ البتہ کبھی کبھار کوئی رائے توسن […]

کچھ والٹیئر، ژولا اور جوائس کے بارے میں

کافکا کے ناول The Trial کو استعارہ بناتے ہوئے برادر بزرگ نے ایک خوبصورت کالم لکھا۔ برادر بزرگ کہتے ہیں کہ کافکا عجیب رنگ کا لکھنے والا ہے۔ اس رائے سے اختلاف ممکن نہیں ۔ پھر کافکا کے رنگ تحریر کا ایک شاندار محاکمہ کرتے ہوئے فوجی عدالتوں سے ملنے والی سزائوں کے ضمن میں […]

دسمبر 2024: ربع صدی کی رائیگانی

آج 31 دسمبر 2024ء ہے۔ ٹھیک پچیس برس پہلے دسمبر 1999کے آخری روز نئے ہزاریے کا جشن منایا گیا تھا۔ ہم بحرانی دلدل میں بسنے والوں کیلئے یہی مناسب ہے کہ ربع صدی کے اس سفر میں سود و زیاں کا حساب کیا جائے۔ پچیس برس پہلے سنہ 2000 ء کے سیاسی خدوخال اور قومی […]

27 دسمبر 2007 سے نو مئی 2023 تک

27 دسمبر2007ءکو آج ٹھیک سترہ برس گزر گئے۔ اس شام راولپنڈی میں بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تھا۔ کیا یہ محض اتفاق ہے کہ آج کے اخبارات میں ان 60افراد کو فوجی عدالتوں سے قید کی سزائوں کی خبر شائع ہوئی ہے جنہیں 9مئی 2023ءکو فوجی تنصیبات پر حملوں کا مجرم پایا گیا۔ […]

منقش مرغ اور اونی بھیڑ کی حکایت

غریب قلم مزدوروں کی کیا بضاعت ہے۔ سیٹھ صاحب اور ان کے موروثی پرچہ نویسوں کی نگہ نیم باز کے اشارے پر رکھے چراغ ہیں۔ اک پل کی پلک پر دنیا ہے۔ صاحبان محرم راز نے ٹیڑھی آنکھ سے دیکھا تو روٹیوں کے لالے پڑ جاتے ہیں۔ ٹھیک اسی طرح جیسے فیض صاحب جیل گئے […]

دست عطا کی حنا کاری میں نقوش خطا

بہت دن سے تشویش تھی کہ ممتاز قومی سائنس دان، جمہوریت دشمنی کے علمبردار اور ٹیکنوکریٹ بندوبست کے داعی محترم ڈاکٹر عطاالرحمن کا نسخہ اجل مدت سے نظر نواز نہیں ہوا۔ خاکم بدہن، ڈاکٹر عطا الرحمٰن دیانت دار، غیر سیاسی اور ٹیکنو کریٹ صاحبان علم کے دست اعجاز سے مایوس تو نہیں ہو گئے۔ 12دسمبر […]

جھانسی کی رانی اور جنرل بخت خان

کوچہ سیاست کے بدلتے رنگ دیکھتے نصف صدی ہونے کو آئی۔ چھتیس برس اخبار کے صفحات پر بدلتے لب و لہجے میں حسن طلب کی باس سے آشنائی ہو چکی۔ ہمیں خبر کے واقعاتی حقائق دیکھنا ہوتے ہیں۔ کسی درجہ دوم کے اہلکارسے ’اندر کی خبر‘ جاننے کی خواہش یا ضرورت باقی نہیں رہی۔ یہ […]

یہ غروب عصر کا وقت ہے

یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو رہا ہے کہ خالد احمد کی موت وقت کا ظلم ہے، آمریت کا بانجھ پت جھڑ ہے یا ایک پسماندہ معاشرے کی بے ہنگم افراتفری کے پس پردہ دبے پائوں بڑھتی بے خبری۔ یہ ہماری یاد کی رحم دلی ہے جو ہمیں دکھ کی تیز آنچ کا احساس نہیں ہونے […]

مزاحمت، تخلیق اور سیاسی شعور میں تعلق

کچھ حلقوں میں ان دنوں مزاحمتی ادب کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ غالباً تقاضا یہ ہے کہ ان احباب کے حالیہ سیاسی نقطہ نظر کی حمایت کی جائے۔ گویا تخلیقی عمل بھی کسی خانہ ساز لیڈر کی میز پر رکھی نیلی پیلی پنسلوں کا فرومایہ ڈھیر ہے جو کسی کاٹھ کے ارطغرل کی خواہش […]