حیراں سر ِبازار

رات کے گیارہ بج رہے ہیں، نیند آنکھوں سے کوسوں دور ہے، دماغ میں مختلف قسم کے خیالات جمع ہیں، سوچ رہا ہوں کہ آج سارا دن میں نے کیا تیر مارا، کون سے ایسا کام کیا جس کے بارے میں کہہ سکوں کہ یہ کسی حد تک تعمیری یا تخلیقی تھا، کوئی کام ذہن […]