ہم سا ہو تو سامنے آئے
لگتا ہے اس قوم کے دانشوروں اور لکھاریوں میں ایک دفعہ پھر طالبان کا رومانس جنم لے رہا ہے۔ لہولہان قوم کو کچھ وقفہ ملا تھا‘ وہ ایک بار پھر لہولہان ہونے کو بخوشی تیار ہورہی ہے۔ ایک اخبار میں طالبان پر پانچ آرٹیکل ایک ہی دن میں چھپے ہوئے تھے۔ لگتا ہے خوشی چھپائے […]
تیس سال پرانا دکھ
ایک سابق آئی جی پولیس سے کچھ عرصہ پہلے ملاقات ہوئی تو ایک تیس سالہ پرانا دکھ دوبارہ تازہ ہو گیا۔ وہ اچھی ریپوٹیشن کے مالک رہے۔ یہاں پولیس میں گریڈ بائیس تک بندہ ترقی کرے اور عزت کے ساتھ ریٹائرڈ ہو جائے یہ بڑی بات ہے۔ ملاقات میں دو تین اور لوگ بھی موجود […]
سب سے بڑا اداکار
کیا سیاست، حکمران اور حکمرانی سب اداکاری کا نام ہے؟ جو بڑا ایکٹر ہے وی ٹاپ پر پہنچ سکتا ہے؟ دنیا بھر کے سیاستدانوں اور اداکاروں میں ایک بات آپ کو کامن ملے گی کہ وہ اچھے اداکار اور چرب زبان ہوں گے۔ کچھ دنوں کے گیپ کے بعد کتاب پڑھنے کو دل چاہا تو […]
زوال کا رونا
ذہن میں ایک خیال آیا اور اس پر میں خود ہی مسکرا پڑا۔ جو کچھ اسمبلی میں ہوتا رہا اس پر افسردہ ہوا کہ پارلیمنٹ زوال پذیر ہے؟ فوراً ہی خیال آیا‘ جس پر مسکرا پڑا‘ کہ اسمبلی پر عروج آیا ہی کب تھا کہ اب زوال آگیا ہے؟ اپنے مہربان ایاز امیر کا کالم […]
سمجھدار جیب کترے
پھر وہی منظر تھا اور وہی پریس گیلری۔ اسمبلی اجلاس کا وقت دو بجے کا تھا لیکن اجلاس پونے چار بجے شروع ہوا۔ شروع کیا ہوا بس ایک کارروائی سی تھی اور پھر کچھ دیر میں اجلاس ختم بھی ہوگیا۔ ایک دن پہلے ہاؤس کے اندر جو مار کٹائی اور گالی گلوچ ہوئی تھی اس […]
حکمرانوں اور بابوز کی آسکر ایوارڈ اداکاری
یہ بات طے ہے‘ جھوٹ بولے بغیر کوئی حکومت چلتی ہے‘ نہ ہی لوگ خوش ہوتے ہیں۔ اسلام آباد میں رپورٹنگ کرتے تئیس برس گزر گئے اور اب تک کئی وزرائے اعظم آتے جاتے دیکھ چکا ہوں‘ لیکن دل میں حسرت ہی رہی کہ کوئی تو اس ملک کے عوام کے ساتھ سچ بول کر […]
اب کسی کو شرم نہیں آتی!
شہر میں اپنے دو تین ٹھکانے ہیں جہاں کبھی کبھار چکر لگ جاتا ہے۔ ان میں سے ایک بڑا ٹھکانہ کہیں یا ڈیرہ میجر عامر کا گھر ہے‘ کچھ سیاست کی خیر خبر جہاں مل جاتی ہے اور ماضی کے راز نکلوانے میں بھی کبھی کامیابی مل جاتی ہے۔ میجر عامر کے پاس سینکڑوں راز […]
سب ڈرامے ہیں!
آپ کو کیا لگتا ہے قومی اسمبلی میں ٹرین حادثے پر جو ممبر تقریریں کررہے تھے وہ واقعی دل سے افسردہ تھے کہ پچاس سے زائد انسانی جانیں چلی گئیں؟آپ کو کسی کی آواز یا گفتگو سے لگا کہ وہ واقعی اس جانی نقصان پر افسردہ تھا؟ کوئی بھی حادثہ جب سڑک یا ٹرین ٹریک […]
ہم سب بابو بننا چاہتے ہیں
بیوروکریسی کے زوال پر میرے پچھلے کالم پر بہت بحث ہوئی۔ بہت سے خوش تو کئی ناخوش۔ ایک اہم سوال جو اُٹھا یہ تھا:سب کیوں بیوروکریٹ بننا چاہتے ہیں یا اپنے بچوں کو کیوں بنانا چاہتے ہیں؟ کیا ہمارے اندر یہ جذبہ ہے کہ وہ ملک و قوم کو سرو کریں گے‘ غریب اور کچلے […]
زنجیر سے لٹکنا ہو گا…
پاکستانی بیوروکریسی اور پولیس کا زوال دیکھنا ہو تو وزیراعظم عمران خان کے عوام کے ساتھ لائیو کالز سیشن میں کوئٹہ سے خاتون عائشہ مظہر کی فون کال کافی ہے۔ کال کے بارہ گھنٹوں کے اندر خاتون کا مسئلہ حل کرنے کیلئے جو پھرتیاں پنجاب پولیس نے دکھائیں وہ بھی اپنی جگہ عظیم کارنامہ ہے۔ […]