ریلیف کیمپوں میں جانوروں کیلئے چارہ بھی مہیا کریں

انٹرنیٹ متعارف ہونے کے بعد مجھ جیسے خوش گماں افراد نے فرض کرلیا کہ دُنیا کے ہر مقام سے تیز تر بنیادوں پر پھیلائیں خبریں انسانوں کو ایک دوسرے کے مزید قریب لائیں گی۔وہ ایک دوسرے کے دُکھ سکھ جانتے ہوئے انہیں آپس میں بانٹنے کی کوشش کریں گے۔بدقسمتی سے مگر ایسا نہیں ہوا۔کئی محققین […]

سیلاب کے مابعد اثرات پر فکرمند ہوں

بخدا بطور صحافی ہم پاکستانیوں کی اکثریت کو یہ بتانے میں قطعاََ ناکام ہورہے ہیں کہ حالیہ ریکارڈ ساز بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے سندھ،بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں جو تباہی آئی ہے اس کے دور رس اثرات ہم سب کے لئے کس قدر ناقابلِ برداشت ہوں گے۔اپنی اجتماعی کوتاہی کی بابت گزشتہ کئی […]

”ڈٹ کے کھڑا ہے کپتان“

عمران خان صاحب کی جلسوں میں ہوئی تقاریر کی براہِ راست نشریات پر پابندی لگادی گئی ہے۔اسی باعث ان کے بے شمار چاہنے والوں نے اتوار کی شب راولپنڈی کے جلسے سے ان کا خطاب مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کی بدولت سنا۔ان کے خطاب کے دوران میرے گھر میسر وائی فائی کے ذریعے یوٹیوب […]

جارحانہ پالیسی کا وضاحتی بیانیہ

عمران خان صاحب کا دعویٰ ہے کہ فقط ایک ٹی وی چینل اور اس سے وابستہ صحافیوں کے علاوہ وطن عزیز کے دیگر صحافتی ادارے ”کرائے کے ٹٹو“ اور ”ضمیر فروش“ ہیں۔میرے ساتھ اگرچہ 13اگست کی رات واقعہ یہ ہوا کہ ایک صحافی دوست کے ہاں کھانے کی دعوت تھی۔ موصوف ایک ٹی وی چینل […]

’’پانچویں پشت‘‘ کی ابلاغی جنگ

پیر کی صبح اُٹھتے ہی ’’نوائے وقت‘‘ میں معمول کے مطابق چھپا اپنا کالم دیکھا تو شرمندہ ہوگیا۔ اس کی سرخی میں ’’پانچویں نشست‘‘ کی ابلاغی جنگ کا ذکر تھا۔ لکھنا جبکہ میں پانچویں ’’پشت‘‘ چاہ رہا تھا۔ ’’پشت‘‘ کا ’’نشست‘‘ میں بدل جانا مجھے پریشان کرگیا۔غلطی تاہم سراسر مجھ سے سرزد ہوئی تھی۔ کالم […]

ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ، عمران خان کی صداقت و دیانت پر سوالات

منگل کی صبح اُٹھتے ہی یہ کالم لکھنے کے بجائے میں نے بستر کے سرہانے رکھے ریموٹ کا بٹن دبایا اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار کرنا شروع ہوگیا۔سچ بات یہ بھی ہے کہ بالآخر جو فیصلہ آیا اس کی بابت بہت حیران بھی نہیں ہوا۔فقط اپنے تجربے کی بنیاد پر طے کرچکا تھا […]

اقتدار کا سفاک کھیل

سوشل میڈیا کے ذریعے ہماری سیاست میں ہیجان کے عادی ہوئے میرے کئی بہت ہی عزیز مگر نوجوان ساتھی چڑجاتے ہیں اگر میں حالیہ معاملات کو تاریخ کے تناظر میں دیکھنے کی کوشش کروں۔ بوڑھا گھوڑا مگر نئے کرتب سیکھنے کے قابل نہیں رہتا۔ اسی باعث مصر رہتا ہوں کہ تاریخ کو نظرانداز نہ کیا […]

فقط ’’بُری خبروں‘‘ کی پیغامبر موجودہ حکومت

بھاری نہ بھی ہوتب بھی واضح اکثریت کے ساتھ عمران خان صاحب کی وزارت عظمیٰ کے منصب پر واپسی اب یقینی دکھائی دے رہی ہے۔گیارہ جماعتوں پر مشتمل حکمران اتحاد محض ہونی کو ٹالنے کی فکر میں مبتلا نظر آرہا ہے۔ اس ضمن میں جو ہتھکنڈے اختیار کئے جارہے ہیں میری دانست میں اس کی […]

بال کی کھال نکالنے والی موشگافی

ملک میں سیاسی بحران گھمبیر تر ہورہا ہو تو مجھ جیسے ذات کے رپورٹر ’’سیزن‘‘ لگایا کرتے ہیں۔’’اندر کی خبریں‘‘ دیتے ہوئے آپ کو چونکاتے ہوئے داد وصول کرنے کی علت جی کو خوش رکھتی ہے۔ عملی رپورٹنگ سے مگر عرصہ ہوا ریٹائر ہوچکا ہوں۔برسوں سے بنائے تعلقات کی وجہ سے ’’چوندی چوندی‘‘ مگر بسااوقات […]

پی ڈی ایم اتحاد۔ سو جوتے کھائے یا پیاز

میں یہ طے نہیں کرسکتا کہ عمران حکومت کی جگہ اقتدار سنبھالتے ہوئے پی ڈی ایم نامی اتحاد میں شامل جماعتوں نے جوتے کھائے یا پیاز۔ ان دونوں میں سے ’’سو‘‘ مگر ایک محاورے کے مطابق کھائے جاچکے ہیں۔اب دوسرے ’’آئیٹم‘‘ کا وقت شروع ہوچکا ہے۔حکمران اتحاد کی سب سے بڑی جماعت یعنی نواز شریف […]