’’پانچویں پشت‘‘ کی ابلاغی جنگ

پیر کی صبح اُٹھتے ہی ’’نوائے وقت‘‘ میں معمول کے مطابق چھپا اپنا کالم دیکھا تو شرمندہ ہوگیا۔ اس کی سرخی میں ’’پانچویں نشست‘‘ کی ابلاغی جنگ کا ذکر تھا۔ لکھنا جبکہ میں پانچویں ’’پشت‘‘ چاہ رہا تھا۔ ’’پشت‘‘ کا ’’نشست‘‘ میں بدل جانا مجھے پریشان کرگیا۔غلطی تاہم سراسر مجھ سے سرزد ہوئی تھی۔ کالم […]

تدبیر اور تاریخ (مکمل کالم )

زندگی تدبیر کی کارفرمائی ہے۔اس کے سوا کچھ نہیں۔استثنا آفاقی صداقتوں کو ہے،ورنہ ہر دور اپنی تاریخ خود لکھتا ہے۔ماضی کا ہر نقش لازم نہیں کہ آج بھی وہی نتائج دے جو پہلے دے چکا۔ ماضی پر حکم لگانا سہل ہے۔تدبیر کے نتائج ہمارے سامنے ہوتے ہیں۔یہی نتائج تجزیے کی بنیاد بنتے ہیں۔تجزیہ کر نے […]

چانکیہ، سن زو، میکاولی اور اب ’’میں‘‘

جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں مجھے ’موٹیویشنل کالم ‘ لکھنے کا بہت شوق ہے۔ اِ س کے دو فائدے ہیں۔ پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ زیادہ سوچنا نہیں پڑتا، موٹیویشن کے نام پر کوئی بھی کہانی اٹھائیں، اس کی نوک پلک سنواریں اور بنا دیں کالم۔ موٹیویشنل کالم لکھنے کا دوسرا فائدہ یہ […]

کتاب سے مخطوطے تک!

بہت سے دوستوں کو علم نہیں ہے کہ میں بہت پڑھا لکھا عالم فاضل شخص ہوں، مجھ ایسے لوگوں کی بدقسمتی یہ ہے کہ ہماری پہچان اِس دنیا سے ’’پردہ کرنے‘‘ کے بعد ہوتی ہے، آپ کسی دن میری لائبریری میں تشریف لائیں، 14الماریاں کتابوں سے بھری پڑی ہیں، الماریوں سے نیچے کتابوں کے ’’ڈربے‘‘ […]

ٹیکس یا زکوٰۃ؟

انسان نے اپنی مرضی سے غلامی کے جو طوق پہنے‘ اُن میں سے ایک ٹیکس کا موجودہ نظام بھی ہے۔ جمہوریت کا آغاز ایک نعرے سے ہوا تھا جو ایک عوامی تحریک میں ڈھل گیا۔ یہ نعرہ تھا: No taxation without representation اس کا مفہوم یہ ہے کہ ٹیکس عائد کرنے کا اختیار عوام کے […]