جنرل سلیمانی کے جنازے میں ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر

ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکا اور ایران کی جانب سے ایک دوسرے کو دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب ایران میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 8 کروڑ ڈالرز مقرر کی گئی ہے۔

عراق میں امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ گزشتہ روز مشہد میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے کے منتظم کی جانب سے تمام ایرانی باشندوں سے اپیل کی گئی کہ وہ کم از کم ایک ڈالر عطیہ دیں۔

جنازے کے منتظمین کی جانب سے مزید کہا گیا اس وقت ایران کی آبادی 8 کروڑ ہے اور اس حساب سے ٹرمپ کا قتل کرنے والے کو 80 ملین ڈالرز کی رقم بطور انعام دی جائے گی۔

دوسری جانب ایران کے رکن اسمبلی ابو الفضل ابو ترابی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے 52 مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی پر ردعمل میں کہا کہ اگر ایران پر حملہ کیا گیا تو جوابی کارروائی میں امریکی سرزمین پر حملہ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس طاقت ہے اور ہم مناسب وقت پر ضرور جواب دیں گے، وائٹ ہاؤس پر بھی حملہ کر سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کے 35 مقامات اہداف پر ہیں جس کے جواب میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین فوج ہے، اگر ایران نے حملہ کیا تو ان کے بہت سے مقدس اور اہم ثقافتی مقامات سمیت 52 اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔

[pullquote]ٹرمپ کا عراق سے امریکی افواج نکالنے سے انکار، پابندیوں کی دھمکی[/pullquote]

واشنگٹن: صدر ٹرمپ نے عراق سے امریکی فوج نکالنے سے انکار کرتے ہوئے اس پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے دی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کی جانب سے امریکی افواج کو ملک چھوڑنے کی قرارداد منظور کرنے کے بعد صدر ٹرمپ عراق پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہاکہ ہمارے پاس عراق میں انتہائی غیر معمولی اور مہنگی ائیربیس ہے جسے اربوں ڈالر میں تعمیر کیا گیا اس لیے ہم اسے اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک وہ (عراقی) ہمیں اس کی واپس ادائیگی نہیں کردیتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عراق نے امریکی افواج سے انخلا کا مطالبہ کیا تو ہم اس پر ایسی پابندیاں عائد کریں گے جو انہوں نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھیں ہوں گی اور ان پابندیوں کے سامنے ایران پر عائد پابندیاں بہت معمولی نظر آئیں گی۔

خیال رہے کہ ایران نے بغداد شہر میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا امریکا سے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اور پاسداران انقلاب نے کہا ہےکہ وہ جلد امریکا کی اس عارضی خوشی کو سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی دہشتگردی کی ہے، امریکا نے انتہائی خطرناک اور بے وقوفانہ اقدام اٹھایا ہے جس کی قیمت انہیں چکانی پڑے گی۔

ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کے 35 مقامات اہداف پر ہیں جس کے جواب میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین فوج ہے، اگر ایران نے حملہ کیا تو ان کے بہت سے مقدس اور اہم ثقافتی مقامات سمیت 52 اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ عراق کی پارلیمنٹ نے جنرل قاسم سلیمانی کے بغداد میں قتل کے بعد قرارداد منظور کی ہے جس میں امریکی افواج سے عراق چھوڑنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

عراق میں تقریباً 5 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں جو داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحادی کا حصہ ہیں۔

گزشتہ روز ایران نے بھی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایٹمی معاہدے کی پاسداری کرنے سے انکار کردیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے