زندگی کی دوڑ میں اکثر نوجوان اس مقام پر آ کھڑے ہوتے ہیں جہاں خواب تو بہت ہیں مگر راستہ دھندلا سا دکھائی دیتا ہے۔ خاص طور پر وہ طلبہ جو میڈیکل انجینئرنگ، اکنامکس یا پولیٹیکل سائنس جیسے مضامین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں گریجویشن کے بعد اچھی نوکری کی تلاش میں ایک انجانی مایوسی ان کے دلوں میں گھر کر لیتی ہے۔
میں نے بھی ایسے بہت سے دوستوں کو دیکھا ہے جو مجھ سے یہی سوال کرتے ہیں: بھائی! ہمیں کیا کرنا چاہیے تاکہ پڑھائی کے بعد ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہ بیٹھیں؟
میں ان سب کے لیے ایک سادہ سا راستہ بتانا چاہتا ہوں۔ دنیا کا ایک اصول ہے: آسانی سے کمانا مشکل ہے، لیکن محنت سے کمانا آسان ہو جاتا ہے۔ بس شرط یہ ہے کہ آپ ایک ہنر سیکھ لیں ایک ایسا ہنر جو آپ کو زمانے کے ساتھ جوڑ دے۔
اور میرے نزدیک وہ ہنر ہے گرافک ڈیزائن
یہ ایک ایسا فن ہے جو نہ صرف سیکھنے میں سہل ہے بلکہ کم وسائل میں بھی سیکھا جا سکتا ہے۔ اگر آپ ایک سال خلوصِ نیت سے اس پر محنت کریں تو یقین جانیے، گریجویشن کے بعد نہیں بلکہ دورانِ تعلیم ہی اس کے ثمرات پانے لگیں گے
آئیے میں آپ کو اس کا ایک مختصر سا راہ نامہ سناتا ہوں۔
شروع کے ایک مہینے میں آپ نے صرف سیکھنا ہے گرافک ڈیزائن کی تھیوری، رنگوں کے امتزاج، فونٹس کی دنیا، اور تخلیقی توازن کو سمجھنا ہے۔
یاد رکھئے، یہ رٹنے کا کام نہیں، سمجھنے کا فن ہے۔
پھر دوسرے مہینے میں، آپ کا دوست ہوگا Canva
یہ ایک آسان سا پلیٹ فارم ہے جہاں آپ ایک ہفتے میں تمام ٹولز پر دسترس حاصل کر سکتے ہیں۔
روزانہ ایک یا دو گھنٹے مستقل وقت نکالئے، چھوٹے چھوٹے ڈیزائن بنائیے پوسٹر، بینرز، یا سوشل میڈیا پوسٹس۔
یوں سیکھنے کا دوسرا قدم عملی شکل میں ڈھل جائے گا۔
تیسرے مہینے میں داخل ہوں تو Adobe Illustrator آپ کے انتظار میں ہوگا۔
یہ وہ سافٹ ویئر ہے جہاں آپ کے تخیل کو پروفیشنل رنگ ملتے ہیں۔
چوتھے مہینے میں Photoshop کا نمبر آتا ہے، پھر InDesign، Corel Draw، Premiere Pro، اور آخر میں After Effects آٹھ مہینے میں آپ ایک مکمل گرافک ڈیزائنر بن سکتے ہیں
اب جب ہنر ہاتھ میں آ جائے تو سوال یہ ہے کہ اسے استعمال کیسے کیا جائے؟
یہاں سے آغاز ہوتا ہے فری لانسنگ کا۔
دو مہینے صرف یہ سمجھنے میں لگائیں کہ Fiverr، Upwork، Freelancer.com جیسے پلیٹ فارم کیسے کام کرتے ہیں۔
پھر مقامی سطح پر چھوٹے پراجیکٹس شروع کریں اپنا ایک فیس بک پیج بنائیں، پوسٹر لگائیں کہ آپ لوگو، پوسٹر، ویڈیو ایڈٹنگ سب کر سکتے ہیں۔
ایک چھوٹی سی ایڈ چلائیں، تھوڑا پیسہ لگائیں، کلائنٹس ملنے لگیں گے۔
شروع میں ریٹ کم رکھیں، بس کام کے نمونے (Portfolio) بناتے جائیں۔
یاد رکھئے، ابتدا میں نفع نہیں، تجربہ اصل دولت ہے۔
چار مہینے کی اس مشق کے بعد جب آپ کے پاس اعتماد، نمونے، اور ہنر تینوں جمع ہو جائیں، تو فری لانسنگ پلیٹ فارمز پر جاکر بڑے پروجیکٹس کے لیے درخواست دیجئے۔
یہ وہ مرحلہ ہوگا جہاں محنت کے پھول کھلنے لگیں گے۔
اب ایک بات دل میں بٹھا لیجئے سیکھنے کا سلسلہ کبھی ختم نہیں ہوتا۔
جب آپ کمانے لگیں، تو ساتھ ساتھ WordPress ویب ڈیولپمنٹ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ جیسی صلاحیتیں بھی سیکھیں
یہ آپ کی آمدنی کے دروازے اور بھی کھول دیں گی۔
یہ پورا سفر بس ایک سال کا ہے
ایک سال کی خالص محنت، تو اس کے بعد زندگی کے کئی سال سکون کے گزر سکتے ہیں۔
یہ وہ رستہ ہے جہاں مایوسی کی جگہ یقین، اور بے سمتی کی جگہ ہنر لے لیتا ہے۔
آخر میں بس اتنا کہوں گا
اگر آج سیکھنے پر وقت لگائیں گے، تو کل زمانہ آپ سے سیکھے گا۔