کراچی: وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں کمسن بچے کو بیرون ملک اسمگل کرنے کا کیس سامنے آگیا۔
کیس میں گرفتار ملزمہ کرن سہیل اور لیڈی ڈاکٹر عدالت میں پیش ہوئے، ملزمہ کرن سہیل سے بازیاب بچہ بھی عدالت میں پیش ہوا۔
کیس میں نامزد چار ملزمان ضمانت پر رہا ہیں، ایف آئی اے کے مطابق 9 جون کو خاتون کرن 15ماہ کے زیان کے ساتھ جناح ائیرپورٹ سے موزمبیق جا رہی تھی کہ خفیہ ذرائع سے معلوم ہوا کرن جس بچے کو لے جارہی ہے وہ اس کا اصل بیٹا نہیں ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق کرن سہیل نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ بچہ اس کا نہیں ہے، بچے کو اسی روز یاسمین نامی خاتون نے ائیر پورٹ پر اس کے حوالے کیا تھا، کرن سہیل نے وہ بچہ اسمگل کے لیے استعمال ہو رہی تھی۔
ایف آئی اے کے مطابق کرن نے بتایا کہ سہیل، فیصل محمود، چاندانی اور اشرف نے بچہ اسمگل میں سہولت کاری کی، دستاویزات سے پتہ چلا کہ بچے کو اسمگل کرکے موزمبیق میں بھاری رقم کےعوض کسی فیملی کے حوالے کیا جانا تھا۔
کرن کے شوہر سہیل نے موزمبیق میں بچہ اپنے باس کو دینا تھا جس کا بیٹا نہیں تھا، اس مقصد کے لیے بچہ ڈاکٹر سے 10 سے 12 لاکھ روپے میں لیا گیا تھا۔
ملزمہ کی وکیل نے کہا کہ ملزمہ کرن سہیل پر لگائے گئے الزامات غلط ہیں، ابھی تک بچے کے کوئی ورثا سامنے نہیں آئے، ملزمہ کے پاس تمام قانون دستاویزات موجود ہیں۔