درنایاب
خضدار
بلوچستان کے ضلع خضدار میں بلوچستان لبریشن آرمی کے دو فراری کمانڈروں نے 57 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیئر صوبائی وزیر ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ جن نوجوانوں کو آزادی کے نام پر ورغلایا گیا تھا ،آج وہ اس سازش کو سمجھ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جتنے بھی نوجوان بھٹکے ہوئے پہاڑوں پر موجود ہیں ،وہ واپس آ جائیں ،خوش آمدید کہیں گے۔
ثنا اللہ زہری نے کہا کہ جو شہزادے لندن کی ٹھنڈی ہواؤوں میں بیھٹے نوجوانوں کو ورغلا رہے ہیں ،وہ کسی کے خیر خواہ نہیں ۔
اس موقع پر ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر عبید اللہ عرف ببرک بتایا کہ کہ انہوں نے بلوچوں کی بہتری کے لیے جاوید مینگل کے لشکرِ بلوچستان میں شامل ہوئے تھے لیکن پانچ سال بعد احساس ہوا کہ یہ محض ایک دھوکا تھا اور وہ اب آزادی کی اس جھوٹی جنگ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں۔
دوسری جانب بی ایل ایف اور لشکر بلوچستان کے ترجمانوں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ ہتھیار ڈالنے والے کمانڈروں سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔