ضمانت منسوخی کےکیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے جواب کا جائزہ لینےکےلیے مہلت مانگ لی۔
لاہور ہائی کورٹ میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کے لیے چیئرمین نیب کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ نے چیئرمین نیب کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت میں جمع کرائےگئے جواب میں مریم نواز کی جانب سے استدعا کی گئی کہ نیب کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے، نیب نے چوہدری شوگر مل کیس میں 14 ماہ خاموشی اختیار کی پھر طلب کیا، نیب کےکیسز اور گرفتاریاں آواز دبانے کی کوشش ہے، نیب سیاسی انجینئرنگ کا کردار ادا کر رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کی درخواست سے بظاہر لگتا ہے چیئرمین نیب حکومت کے ترجمان ہیں، مریم نواز نے اپنے جواب میں نیب کی ضمانت منسوخی کی درخواست کی مخالفت کی اور مؤقف اپنایا کہ قانون کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر مل میں ضمانت منظور کی، نیب کا کام کرپشن روکنا ہے، سیاسی بیانات پر کارروائی کرنا نہیں، حکومتی ایما اور سیاسی بنیادوں پر نیب کارروائی کر رہا ہے۔
نیب کی طرف سے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل چوہدری خلیق الزمان اور سید فیصل رضا بخاری عدالت میں پیش ہوئے،چیئرمین نیب کی درخواست میں مریم نواز اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
نیب نے مؤقف اپنایا کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز منی لارنڈرنگ الزامات میں ضمانت پر رہا ہیں،ضمانت پر رہا ہونے کے بعد وہ مسلسل ریاستی اداروں پر حملے کر رہی ہیں، وہ ریاست مخالف پروپیگنڈہ کرنے میں بھی مصروف ہیں۔
نین کے مطابق مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز میں دستاویزات طلبی کے لیے 10 جنوری 2020 کو نوٹس بھجوائے گئے تھےجن پر انہوں نے کوئی توجہ نہ دی اور نہ ہی مطلوبہ ریکارڈ فراہم کیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مریم نواز نے روایتی انداز میں جواب نیب کو بھجوایا، مریم نواز کے دستاویزات فراہم نہ کرنے پر 11 اگست 2020کو مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا، اگست 2020ءمیں مریم نواز نے اپنی سیاسی طاقت کا استعمال کیا اور نیب آفس پر حملہ کروایا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ مریم نواز پیش نہ ہو کر نیب کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں، وہ اپنے ہتھکنڈوں سے عوام میں یہ تاثر دے رہی ہیں کہ ریاستی ادارے غیر فعال ہو چکے ہیں، استدعا ہے کہ مریم نواز کی چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منسوخ کی جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ضمانت کا حکم معطل کیا جائے۔
عدالت نے نیب کی جانب سے مریم نواز کے جواب کا جائزہ لینےکی مہلت طلب کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 28 اپریل تک ملتوی کر دی۔