پشاور میں سیلاب زدگان کو اپنی جیب خرچی دینے والے بچے کو سعودی سفارت خانے کی جانب سے عمرے پر بھیجنے کا اعلان کیا ہے . دو روز قبل قصہ خوانی بازار پشاور میں سات برس کے بچے احمد مصطفٰی نے اپنا گلہ (جس میں بچے اپنی جیب خرچی بچا کر رکھتے ہیں ) انجمن تاجران پشاور کے صدر ظفر خٹک کے کیمپ میں دے دیا .
بچے سے جب پوچھا گیا کہ وہ یہ پیسے کیوں جمع کر رہا تھا تو بچے نے انتہائی معصومیت سے کہا کہ وہ یہ پیسے جمع کر کے عمرہ کرنا چاہتا تھا تاہم اب وہ عمرے کرنے کے بجائے ان پیسوں کو سیلاب زدگان کی مدد کے لیے دینا چاہتا ہے . بچے کی یہ بات سن کر کیمپ میں موجود میں سب لوگ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور رو پڑے .
قصہ خوانی بازار میں تاجروں نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کیمپ لگایا ہوا ہے۔ ایک بچہ اپنے گھر سے اپنا گلہ لے آیا اور تاجر رہنما ظفر خٹک کو دے دیا۔بچے سے پوچھا کہ ان پیسوں کا کیا کرنا تھا، بچہ بولا ، عمرے کے لیے جمع کر رہا تھا ،اب سیلاب زدگان کے لیے دے رہا ہوں ۔ کیمپ میں سب رو پڑے۔ pic.twitter.com/5j5DrXsMMs
— Sabookh Syed | سبوخ سید (@SaboohSyed) August 29, 2022
معروف صحافی اور اینکر پرسن سبوخ سید کی یہ ٹویٹ وائرل ہوئی تو سعودی سفارت خانے کی جانب سے بچے کی معلومات کے لیے ان سے رابطہ کیا گیا . انجمن تاجران پشاور قصہ خوانی بازار کے صدر ظفر خٹک نے بچے کا والد حکیم زادہ سے رابطہ کروایا . آئی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے حکیم زادہ نے کہا کہ ان کے بیٹے احمد مصطفی نے یہ پیسے خالص اللہ کی رضا کے لیے دیے تھے لیکن اللہ جب نوازتا ہے تو تھوڑے پر بھی بہت زیادہ نواز دیتا ہے . انہوں نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں اور اللہ کی ذات سے رحمت اور فضل کی امید رکھتے ہیں . انہوںنے کہا کہ سیلاب میں پھنسے لوگوں کی زندگی کی تصویریں اور ویڈیوز نے ہمیں ہلا کر رکھ دیا ہے .
اس ٹویٹ پر سعودی سفارت خانے سے ابھی رابطہ کیا گیا اور انہوں نے اس بچے کو اپنے خرچ عمرے پر بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔ محمود جان صاحب نے ظفر خٹک صاحب کا نمبر دیا اور ظفر خٹک صاحب نے بچے کے والد سے رابطہ کروا دیا ۔ نیتیں خالص ہوں تو سفر رائیگاں نہیں جاتے ۔ بہت بہت مبارک ہو بیٹا https://t.co/mzWZD8LBQJ
— Sabookh Syed | سبوخ سید (@SaboohSyed) August 30, 2022
ظفر خٹک بزنس مین کے ساتھ ساتھ سماجی کارکن بھی ہیں . قصہ خوانی بازار میں پشاور میں بڑی تعداد میں مخیر افراد سیلاب زدگان کی مدد کے لیے ان کے کیمپ میں سامان اور نقد رقوم پہنچا رہے ہیں . ظفر خٹک کہتے ہیں کہ بچے نے جب اپنا گلہ ہمیں لا کر دیا تو ہم حیران ہو گئے . بچے نے جب اپنی عمرے کی خواہش کا اظہار کیا تو ہم اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے .