37 سالہ Mattia Aguzzi اور ان کی گرل فرینڈ 26 اگست کو صبح 11 بجے اٹلی کے شہر تورینو کے ایک بازار میں خریداری کر رہے تھے، جب انہوں نے ایک شخص کو مدد کے لیے چلاتے ہوئے سنا۔
Mattia Aguzzi نے بتایا کہ ‘میں روٹی خریدنے کے لیے بازار میں موجود تھا جب میں نے ایک بلند و بالا عمارت سے کسی کو چلاتے ہوئے سنا’۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں نے ایک شخص کو چلاتے ہوئے سنا اور پھر ایک ننھی بچی کو دیکھا جو 5 ویں منزل کے چھجے پر چل رہی تھی اور پھر اچانک اس پر لٹک گئی’۔
انہوں نے آواز دے کر بچی کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی مگر جب احساس ہوا کہ وہ سن نہیں رہی تو وہ چھجے کے نیچے کھڑے ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب میں نے بچی کو نیچے گرتے دیکھا تو آنکھیں بند کرکے خواہش کرنے لگا کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے، میں نے بچی کو پکڑ لیا اور دھکے کے باعث ہم دونوں زمین پر گرگئے’۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘پہلے تو مجھے لگا کہ بچی زندہ نہیں بچی مگر پھر اس نے رونا شروع کردیا اور میں نے سکون کا سانس لیا’۔
بچی کے والدین اسے اسپتال لے گئے اور ڈاکٹروں نے اسے ٹھیک قرار دیا جبکہ Mattia Aguzzi معمولی زخمی ہوئے۔
تورینو کے میئر Stefano Lo Russo نے بچی کو بچانے والے کو بہادری کا اعزاز دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ Mattia Aguzzi نے 5 ویں منزل سے گرنے والی بچی کو کیچ کرکے اس کی زندگی بچا لی، وہ ایک ہیرو ہیں۔
اٹلی کی وزیراعظم نے بھی Mattia Aguzzi کو سراہا۔
مگر 37 سالہ شخص کا کہنا ہے کہ وہ ہیرو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘مجھے ہیرو مت کہیں، میں نے بچی کو بچاتے ہوئے کچھ سوچا نہیں تھا’۔