فیصل آباد ،جہاں سیوریج کا کوئی انتظام نہیں

 

ارقم چوہدری

نمائندہ آئی بی سی اردو ،فیصل آباد

۔ ۔ ۔

11696867_684074485055824_1904884809_n

فیصل آباد میں رمضان المبارک کے دوران بارشوں نے گرمی کی شدت میں کمی تو کی لیکن ابر کرم رحمت کی بجائےزحمت بن گیا۔

پاکستان کے تیسرے بڑے شہرکی تمام چھوٹی بڑی سڑکیں زیر آب آگئیں اور وہ کسی تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں ۔

جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے شہریوں کی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ۔

لوگوں کی گاڑیاں اور موٹر سائکلیں ڈوب گئیں اور وہ ضلعی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے رہے ۔

اس صورتحال کے  واسا افسران اور ملازمین اور ان کی بنائی گئی ٹیموں میں سے کوئی بھی کہیں نظر نہ آیا اور اور وہ اپنے دفاتر تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ۔

لوگ اپنی مدد آپ کے تحت شہر کی مرکزی شاہراہوں کا پانی نکالتے رہے ۔

 سیوریج کے ناقص نظام کی وجہ سے نکاسی آب کا موثر انتظام نہیں۔

  کچھ عرصہ قبل ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل اور واسا افسران مون سون کے پیش نظر شہر میں پانی کے بہتر نکاس کے لئے حکمت عملی تیار کر رہے تھے لیکن ابھی ایک ہی بارش ہوئی تو ان کی تما م منصوبہ بندی کا پول کھل گیا۔

بارش کے بعد بھی کسی انتظامی افسر نے اس کی طرف توجہ نہ کی اور پنجاب حکومت کی جانب سے قائم کیے گئے رمضان بازاروں کے دوروں میں مصروف رہے۔

تاجروں اور شہریوں  نے ضلعی حکومت کی ناہلی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ انتظامیہ اور سفارشی عملے کی وجہ سے فیصل آباد کا سیوریج نظام تباہ ہو گیا ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے