تفسیری لطائف و لذائذ

مطالعۂ قرآن کا لطف اور اُس کی لذت جس شخص کو نصیب ہو جائے، وہ بلاشبہ خوش قسمت ہوتا ہے، اور یہ سعادت اللہ تعالیٰ نے مجھے بھی عطا کی ہے۔ الحمدللہ، میں نےعربی کے ساتھ، اردو کی بھی مختلف تفاسیر کا مطالعہ کیا ہے اور ہر تفسیر اپنے منفرد رنگ اور انداز میں خاص لطف دیتی ہے۔ میں نے مختصر ترین تفسیری حواشی بھی دیکھے ہیں اور مفصل و جامع تفاسیر کا بھی مطالعہ کیا ہے، اور ہر مکتبہ فکر کی تفاسیر کا مطالعہ کرتا ہوں اور بخدا، ہر ایک نے اپنی ایک الگ خوشبو اور لذت عطا کی ہے۔

مولانا ابوالکلام آزاد کی "ترجمان القرآن” کا بڑا چرچا سنا تھا، لیکن اس کا مطالعہ کرنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ حالیہ دنوں میں، جب میں چلاس میں درسِ قرآن دے رہا تھا، تو دیگر تفاسیر کے ساتھ "ترجمان القرآن” کا نسخہ بھی سامنے آیا۔ یہ نسخہ چلاس کالج لائیبریری سے لیا ہے۔

بخدا، مولانا آزاد رح کا کمال دیکھنے کو ملا۔ ان دنوں میرا سورۃ یوسف کا درس چل رہا ہے، اور سورۃ کے اختتام پر مولانا نے جو تفصیلی خلاصہ لکھا ہے، وہ واقعی لاجواب ہے۔ کچھ پیراگراف تو میں نے بار بار پڑھے تاکہ ان کا مکمل لطف اٹھا سکوں۔

مولانا کا ترجمہ بھی اپنی نوعیت کا منفرد ہے، جس کے بعض جملوں میں الگ ہی لذت اور تاثیر پائی جاتی ہے۔ خاص طور پر سورۃ یوسف کی تفسیر میں مولانا آزاد نے تورات اور دیگر مسیحی کتب سے بھرپور استفادہ کیا ہے۔ اسی طریقے کو مولانا مودودی نے بھی اپنایا ہے اور ساتھ ہی ان کتابوں کے مندرجات اور اسرائیلی روایات پر خوب تنقید بھی کی ہے۔ عمومی طور پر دیگر مفسرین ان کتب کا ذکر صرف اشارہ و کنایہ میں کرتے ہیں، لیکن مولانا آزاد نے واضح طور پر ان کتب کا ذکر اور عبارات لکھے ہیں اور تبصرہ بھی کیا ہے۔ اور تاریخی و تہذیبی امور کو بھی خوب بیان کیا ہے۔

مولانا ابوالکلام آزاد ایک بے مثل ادیب تھے، اور اس ادبی ذوق نے ان کی تفسیر کو اور بھی نکھار دیا ہے، جس سے تفسیری مطالعہ مزید دلچسپ اور اثر انگیز بن جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس عظیم خدمت کو قبول فرمائے اور ہمیں قرآن کی گہرائیوں میں مزید ڈوبنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے