قانونی سقم دور کر کے بلدیاتی انتخابات کا نیا شیڈول جاری کیا جائے ۔ سپریم کورٹ

زارا قاضی 

اسلام آباد

۔ ۔ ۔

news-1436269688-6016

کمیشن کا انتخابی شیڈول مسترد کرتے ہوئے نیا شیڈول مانگ لیا ،عدالت عظمی کا کہنا تھا کہ حکومت بلدیاتی انتخابات کے حوالہ سے قانون سازی بھی مکمل کرے

 جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ،حکومت کی طرف سے واضح جواب نہ ملنے پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ آج اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملہ پر دو ٹوک بات ہو گی ۔

انہوں نے تین سوال اٹھائے اور پوچھا کہ کیا اسلام آباد کے شہریوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں ،

ہمارا دوسرا سوال یہ ہے کہ پورے ملک میں لوگ مقامی حکومتوں کے نظام سے مستفید ہوں گے اسلام آباد کے شہری محروم کیوں رہیں ،

بتایا جائے کہ 25جولائی کو اسلام آباد بلدیاتی انختابات نہیں ہوں گے تو وجہ بتائی جائے پارلیمنٹ کی ترجیحات میں دوسرے بل تو شامل ہیں بلدیاتی انختابات کا بل نہیں ،بتادیں قومی اسمبلی سے بل پاس ہوئے چار ماہ گزر گئے اب تک کیا ہوا ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی نے مارچ میں بلدیاتی انتخابات کا بل منظور کیا ،جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ بنائے گئے قانون میں بھی سقم ہے ،سینٹ نے ترامیم منظور کیں تو بل دوبارہ قومی اسمبلی میں جائے گا ،پارلیمنٹ سے نہیں پوچھ سکتے لیکن حکومت سے تو پوچھ سکتے ہیں کہ اب تک کیا کیا ،

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ستائیس جولائی کو قومی اسمبلی کا اجلاس شیڈول ہے ، بل میں بہت سی کلریکل غلطیاں ہیں جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ قانون میں نقائص کا جواب ہمیں نہیں اسلام آباد کے شہریوں کو دیں ہم کوئی ہدایت نہیں دیں گے، خود فیصلہ کریں اور عوام کا سامنا کریں ۔

درخواست گزار ظفر علی شاہ نے کہا کہ اسلام آباد میں بااثر بیوروکریٹس ہیں جو الیکشن نہیں ہونے دیتے،

جسٹس جواد نے کہا کہ اسلام آباد کے لوگ اچھوت نہیں کہ انھیں حقوق نہ مل سکیں

انتخابات کرانے ہیں یا نہیں حکومت سے ہدایت لیکر بتائیں، الیکشن تو اسلام آباد میں ہر صورت ہوں گے، ایک بار غلطی کرلی دوبارہ نہیں کریں گے

عدالتی مہلت کے دوران اٹارنی جنرل آفس میں حکومتی ٹیم کی مشاورت ہوئی جس میں سیکرٹری داخلہ ،سیکرٹری قانون ،مشیر قانون اشتر اوصاف شریک نے شرکت کی

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا بلدیاتی انتخابات کرانا ہمارا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے ،فیصلہ کیا گیا کہ عدالت کو بتایا جائے گا کہ بلدیاتی انختابات کے حوالہ سے بل پارلیمنٹ نے منظور کرنا ہےاور یہ منظوری کے عمل میں ہے جبکہ حکومت نے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی طلب کررکھا ہے جو ترمیم کے ساتھ بل دوبارہ منظور کرے گی

حکومت نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر قانون کے انتخابات کیسے ہو سکتے ہیں ،اجلاس کے بعد حکومتی ٹیم نے چیمبر میں اپنا جواب جمع کرادیا جس کے بعد عدالت نے اسلام آباد میں 25 جولائی کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا الیکشن کمیشن کا جاری کردہ شیڈول مسترد کرتے ہوئے نیا شیڈول طلب کرلیا

 سماعت تین اگست تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت بھی کی ہے کہ وہ اس حوالہ سے قانون سازی جلد مکمل کرے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے