مستونگ، کوئٹہ سے کراچی آنے والی کار پر فائرنگ، خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق

مستونگ میں قومی شاہراہ پر کوئٹہ سے کراچی آنے والی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ماں بیٹا سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا سیکورٹی فورسز اور پولیس کا مستونگ میں سرچ آپریشن کر کے معتدد افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ قبضے میں لے لیا ۔

وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سےرپورٹ طلب کر لی، گورنر بلوچستان ،صوبائی وزرا ٗ بلاول بھٹو ٗ بی این پی ،پشتونخوامیپ ٗ پیپلز پارٹی ٗاے این پی، ایچ ڈی پی، ایم ڈبلیو ایم،ٹی این ایف جے اور دیگر نےواقعہ کی شدید مذمت کی ہے، پولیس کے مطابق ہزاہ ٹائون کےچار رہائشی طالب علم مرتضیٰ ٗ محمد آصف اور اس کی والدہ رخسانہ بی بی اور حیدر آباد کا رہائشی عبدالستار بدھ کی صبح ٹوڈی ڈرائیور غلام سرور کے ہمراہ کراچی جا رہے تھے.

مستونگ سے چار کلومیٹر دور چوتو کے مقام پر موجود نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی روک کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں طالب علم مرتضیٰ ٗ محمد آصف اور اس کی والدہ رخسانہ بی بی سمیت ڈرائیور غلام سرور موقع پر ہی جاں بحق جبکہ عبدالستار شدید زخمی ہو گیا حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مستونگ پہنچایا جبکہ شدید زخمی عبدالستار کو فوری طور پرسی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا.

ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ کانوائے میں لاشوں کو ایمبولینس کے ذریعے کوئٹہ پہنچا دیا، واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آوروں کے خلاف سرچ آپریشن شروع کردیا اور متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا پولیس کے مطابق واقعہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ ہے حملہ آوروں نے کلاشنکوفوں اور نائن ایم ایم پسٹل سے اندھا دھند فائرنگ کی جائے وقوعہ سے سو سے زائد خول برآمد ہوئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے