آئندہ وزیراعظم کون۔۔ چوہدری نثار پھر آوٹ

سپریم کورٹ نے پانامہ کیس فیصلہ میں صرف نواز شریف کو سابق وزیرعظم کی کھائی میں نہیں دھکیلا
نوازشریف کا پورا ٹبر ہی فیصلے کی ذد میں آگیا۔۔۔۔
اسحاق ڈار کے خلاف معلوم زرائع سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر کرنے کا حکم۔۔
مدعا علیہ نمبر نو ۔۔ کیپٹن صفدرکے حصے میں پاک لینڈفلیٹس کاریفرنس آیا۔۔
ن لیگ کی مستقبل کی تیار کردہ قیادت مریم نواز بھی مقدمہ بازی میں پھنس گئی
شریف فیملی کے جرم کی سزا پوری کابینہ کو بھی بھگتنی پڑی۔۔
نواز شریف کی تو کرسی ہی نہیں گئی قومی اسمبلی کی رکنیت بھی چلی گئی۔
کہتے ہیں نا۔۔۔۔ سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا
آج جب فیصلے کے بعد پی ایم ہاوس میں مشاورتی اجلاس چل رہا تھا
آئندہ وزیراعظم اور پینتالیس دن کے وزیراعظم کے ناموں پر غور جاری تھا۔۔
دو دن قبل پارٹی میں اپنی سنیارٹی اور نواز شریف سے قربت کے قصے سناکرراضی ہونے والے چوہدری نثار علی زیرغور ناموں کی فہرست میں بھی نہ تھے۔
نواز شریف کی عقابی نظر کسی نئے ممنوں حسین اور اقبال ظفر جھگڑا کی تلاش میں ہے۔۔
کبھی شاہد خاقان عباسی، کبھی رانا تنویر ، کھبی خواجہ آصف کے سر پرہما منڈلایا۔
کبھی لوگوں نے احسن اقبال کا نام لیا۔۔
نواز شریف کی گہری سوچ کے بعد جو تجویز سامنے آئی وہ بھی منفرد تھی
بولے شہباز شریف کو بھی لایا جاسکتاہے۔۔۔ پنجاب میں کوئی نیا نام دیکھا جاسکتاہے
نوازشریف کی یہ تجویز ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب نہ وہ خود اہل ہیں نہ مریم نواز
شہباز شریف کی فیملی کو اقتدار میں حصہ دینا پلان میں شامل ہی نہیں تھا
مریم نواز کو جب عالمی سربراہوں سے متعارف کرایا جارہا تھا
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اعوان کی اہلیہ جب وزیراعظم ہاوس کے اجلاسوں کی صدارت کرتی تھیں
ان کے ٹوئٹ نشتر چھوڑتے تھے ۔۔
بتایا جاتا تھا کہ مستقبل میں مسلم لیگ ن کے قیادت مریم نواز کے ہاتھ آئے گی
تب حمزہ شہباز رکن اسمبلی بھی ۔۔ اور قیادت کے اہل بھی اور مریم سے زیادہ تجربہ کے حامل بھی تھے
چوہدری نثارعلی کی پارٹی ہی نہیں ملک سے مخلصانہ سوچ بھی سب پر عیاں ہے
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اب جب حالات آپ کو گھیر کرایک بند گلی میں لے ہی آئے ہیں تو
نوازشریف متبادل قیادت کیلئے چوہدری نثارکی طرف کیوں نہیں دیکھتے؟
پینتالیس دن کیلئے بھی کٹھ پتلیاں ہی کیوں تلاش کئے جارہے ہیں ۔۔
چوہدری نثار علی نے چند دن قبل ہی پریس کانفرنس میں شکوے شکائیتوں کے باوجود واپسی کی
کیا اخلاص او ر وژن کے باوجود چوہدری نثار وزارت اعظمیٰ کیلئے اس لئے اہل نہیں کہ وہ اپنی سوچ رکھتے ہیں اپنے فیصلے کرتے ہیں۔۔
چوہدری نثار نے نوازشریف اور اپنا حوالہ دے کر کہا تھا ہم سیاست میں بدتمیزی کے قائل نہیں۔۔
مسلم لیگ ن میں یہ بد تمیزی کا کلچر کون لایاہے ؟
چوہدری نثار کے سوالات کاجواب حالات حاضرہ سے واقف لوگ جانتے ہیں
مریم نواز کا بولتا چنگاڑتا گروپ ہی تھا جس سے چوہدری صاحب نالاں ہیں
بس یہی تو غلطی کرتے ہیں چوہدری صاحب
جہاں کوئی اور نہیں بولتا یہ بول پڑتے ہیں۔۔
نوازشریف بھی تو اسی چیز سے خوفذدہ ہیں کہ اس شخص کو قیادت ملی تو یہ وہ کچھ کرے گا جو اسے درست لگے گا
نواز شریف چاہیں تو پینتالیس دن کی بجائے باقی ماندہ مدت کیلئے ایک ہی وزیراعظم بھی آ سکتاہے۔۔
پارٹی کیسے چلانی ہے یقینا اس فیصلہ کا حق نواز شریف کے پاس ہی ہے
سپریم کورٹ کے بڑے فیصلہ کے بعد نواز شریف اور مسلم لیگ ن کا ردعمل قابل تعریف ہے
یہ چاہتے تو ایجی ٹیشن میں بھی جاسکتے تھے
لیکن اسمبلی میں اپنی اکثریت ۔ ۔ جاری منصوبوں کی تکمیل اور آئندہ انتخابات کیلئے حکومت میں رہنے کے روشن اشارے انھیں محاذآرائی سے دور لے آئے۔۔
عمران خان بالا ٰخر اپناموقف سچ ثابت کرنے میں کامیاب رہے
فوری اقتدار میں آنے کاامکان نہ سہی ۔۔ آئندہ الیکشن میں یہ فیصلہ پی ٹی آئی کیلئے امیدوں کے جھروکے واکرتارہے گا
اب اگر کوئی عدالتی فیصلے کو جوڈیشل کوو کہے۔۔۔ پس پردہ ہاتھ کانام دے یا جو مرضی نام دے
سچ یہ ہے پانامہ پیپرز کے بعد قوم کو نوازشریف کا ایک اور چہرہ نظر آیا جو سب سے پوشیدہ تھا
بیرون ملک متعدد کمپنیاں، فیلٹس ، اثاثے۔۔ اکاونٹس ۔۔ کروڑوں کے تحائف
عام آدمی ان چیزوں سے ناواقف تھا
نواز شریف کو چاہنے والوں کیلئے بھی یہ ایک بڑی خبر تھی
نوازشریف کا وژن یہ نہیں کہ جاری حکومتی منصوبے کیسے مکمل ہوں
یہ بھی نہیں کہ مسٹر پرفیکٹ کو بطور وزیراعظم آگے لائیں
اصل امتحان یہ ہے کہ اس سب کچھ کے باوجود وہ پارٹی کو کیسے سنبھالتے ہیں
کیسے اس کی ساکھ بحال کرتے ہیں۔۔ مسلم لیگ کا ۔۔۔ ن۔۔۔ کیسے قائم رکھتے ہیں ۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے