اسٹیبلشمنٹ کے نام ایک پاکستانی کا خط

ہوش سنبھالنے سے قلم سنبھالنے تک میں اور میرے جیسے کئی اور پاکستانی ایک نام سنتے آئے ہیں جس کے درشن ابھی تک نصیب نہیں ہوئے۔ لیکن پاکستان میں ہونے والے اکثر واقعات میں اس غیبی مگر طاقتور ہستی کا غیر مرئی ہاتھ ضرور شامل سمجھا جاتا ہے۔

الیکشن میں ہار جیت سے لے کر، ملک میں مذہبی جھکاوٗ ہو یا میانہ روی کی پالیسی، میڈیا کے رجحانات ہوں یا پڑوسی ممالک سے تعلقات، کسی فرد کا عروج ہو یا کسی نظریے کا زوال، حکومت پر الزام تراشی ہو یا حزب اختلاف پر تنقید، الغرض لگتا ہے گھروں کہ نل میں پانی کی آمد و رکاوٹ تک اس خفیہ طاقت کا عمل دخل ہے۔ اس اوصاف اولٰیٰ رکھنے والے طاقت کو عرف عام میں اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں۔

اب اسٹبلیشمنٹ مذکر ہے یا موٗنث، یہ تو ہم نہیں جانتے لیکن اردو زبان کے اخبارات میں اس کے لئے ہمیشہ موٗنث کا صیغہ استعمال ہوتا آیا ہے اسلئے ہم بھی اسے شہزادی اسٹیبلشمنٹ ہی کہیں گے۔

آج کل کے حالات میں ان کی کارستانیاں سنا ہے پھر عروج پر ہیں، تو سوچا ایک خط ان کے نام لکھ کر ذرا واقفیت نکال لی جائے۔ کیا معلوم ، بندی کو بھی کہیں کسی ٹاسک میں کھپا لیا جائے۔ آج کل یوں بھی فراغت کافی ہے۔

بخدمت محترمہ اسٹیبلشمنٹ
آداب عرض ہے۔ مدت سے آپ کے چرچے سنتے آئے ہیں۔ لیکن آپ کی اعلیٰ ظرفی ہے کہ آپ نیکی کرتے ہوئے خود کو کہیں ظاہر نہیں ہونے دیتی۔ ایک ہاتھ سے دیتی ہیں تو دوسرے کو خبر بھی نہیں ہوتی۔ لیکن پھر بھی کبھی آپ کے قدردان تو کبھی دشمن جان آپ کے کارناموں کے تذکرے کرتے نہیں تھکتے۔

آپ نے ملک کو بارہا مشکلات سے نکالا ہے، جیسا کہ ان دنوں آپ کے کرم سے قوم ایک منتخب وزیراعظم سے نجات حاصل کر چکی ہے۔ ان کو بار بار آپ نے 90 کی دہائی میں بھی نکال باہر پھینکا تھا، پھر معلوم نہیں کیسے واپس آجاتے ہیں؟

ویسے 2013 کے الیکشن میں بھی آپ کا نام لیا جاتا رہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو اسٹیبلشمنٹ نے کامیاب کروایا تھا۔ اب معلوم نہیں وہ آپ ہی ہیں یا آپ کی کوئی جڑواں بہن ہے جو آپ کے کئے کرائے پر پانی پھیر دیتی ہے۔

ویسے آپ تو پکا کام کرتی ہیں نا، جیسے بھٹو نامی ضدی آدمی کو آپ نے ختم کردیا اور ان کا اصلی معنوں میں بیج ہی مکا دیا۔ لیکن عوام کی یاداشت سے ابھی تک بھٹوازم نہیں نکلا۔ اس کے لئے کچھ خاص اقدامات کرنے ہوں گے۔

آپ کی نوازشات سے اکثرملک اپنے تین اطراف کے پڑوسیوں کو دبکا کر رکھتا ہے۔ بس چین ہی ہمارا بھائی ہے جس سے ہم ذرا دب دبا گئے ہیں۔ آپ نے نیا معاشی نمو راہداری کا منصوبہ شروع کروا کر کمال کر دیا ہے۔ اب عوام کع دودھ کی نہروں کا زیادہ دیر انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔

اچھا امید ہے عمران خان سے نمبٹنے کا بھی کوئی منصوبہ بنا لیا ہوگا۔ لوگ اس سے بھی تنگ سے آتے جا رہے ہیں، ہر وقت کنٹینر پر چڑھ جاتا ہے۔ بندہ کبھی پارلیمنٹ ہی چلا جاتا ہے۔

سیاست کے علاوہ آپ کی مقبولیت صحافی حلقوں میں بھی بہت ہے۔ کئی ایک تو اشاروں کنایوں میں اپنا رشتہ آپ سے جوڑتے بھی رہتے ہیں۔ لیکن کہاں آپ نیک دل شہزادی اور کہاں یہ صحافی لوگ، اندر کی خبریں آپ کے نام سے موسوم کرتے رہتے ہیں۔

سنا ہے آپ کثر صحافیوں پر مہربان ہو جاتی ہیں۔ اگلی بار جب آپ کا دل پسیجے تو ہمیں بھی یاد رکھیے گا۔ کیونکہ لگتا ہے آپ نے جس بندے کی ڈیوٹی صحافیوں والے سیکشن میں لگائی ہے وہ ریوڑیاں اپنوں اپنوں میں بانٹ آتا ہے۔ ہمیں کبھی کسی نے ایک پلاٹ تک نہیں پوچھا۔

گستاخی معاف شہزادی حضور، اگر مناسب سمجھیں تو اپنی پسندو ناپسند سے آگاہ کر دیں، آپ کو شہزادی مریم نواز کے جیسے ڈیزائنر جوڑے تحفہ میں بھیجنے کو دل کرتا ہے۔ پھر خیال آتا ہے ہوسکتا ہے آپ کو مغربی طرز کے ملبوسات سے لگاوٗ ہو۔ کیونکہ آپ کی پسند کبھی ملک ریاض جیسی لگتی ہے کبھی وہ امپورٹڈ وزیراعظم معین قریشی جیسی۔

موجودہ حالات میں آپ سے بس ایک التماس ہے، جہاں آپ ملک کا ہر طرح سے خیال رکھ رہی ہیں، آپ کے بچوں کو دعا لگے گی اگر تھوڑا خیال تعلیم، صحت، امن، انصاف، مہنگائی کے خاتمے اور صاف پانی کی فراہمی پر بھی دے دیں۔
ہمیشہ آپ کے لیے دعا گو

پاکستانی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے