ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس: ظفر حجازی کی ضمانت منظور

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس کے مرکزی ملزم اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کے سابق چیئرمین ظفر حجازی کی ضمانت منظور کرلی۔

ڈیوٹی جج ارم نیازی نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ظفر حجازی کو 5،5 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ (29 جولائی) کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کے اختتام پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ظفر حجازی کو سینئر سول جج محمد شبیر کی عدالت میں پیش کیا تھا جہاں عدالت نے ظفر حجازی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا تھا۔

ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس

پاناما پیپرز کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی معاملات کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے الزام عائد کیا تھا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین ظفر الحق حجازی چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ہیر پھیر میں ملوث تھے۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے ظفر حجازی پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کرنے اور رپورٹ جمع کرانے کے لیے ایف آئی اے کو ہدایات جاری کی تھیں۔

رواں برس 19 جون کو سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کو ہدایت دی تھی کہ وہ یہ معاملہ ایف آئی اے کو بھجوائیں۔

ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ کے ڈائریکٹر مقصود الحسن کی سربراہی میں ریکارڈ ٹیمپرنگ کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی چار رکنی ٹیم نے اپنی تحقیقات کا آغاز 23 جون کو کیا تھا جسے 30 جون تک مکمل کر لیا گیا۔

چار رکنی ٹیم نے اپنی رپورٹ 8 جولائی کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی جس میں یہ سامنے آیا کہ چیئرمین ایس ای سی پی چوہدری شوگر ملز کیس کے ریکارڈ میں تبدیلی کے ذمہ دار ہیں۔

ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کی 28 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں جے آئی ٹی کے لگائے گئے الزامات کی تائید کی گئی۔

ایف آئی اے رپورٹ پر عدالت نے ظفر حجازی کے خلاف اسی روز ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کیا اور اٹارنی جنرل کو حکم پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی۔

بعدازاں ظفر حجازی نے ضمانت کی درخواست جمع کروائی، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی 17 جولائی تک کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

عبوری ضمانت کے اختتام پر 17 جولائی کو اسپیشل جج سینٹرل نے ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں ان کی 5 روز (یعنی 21 جولائی تک) کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی اور بعدازاں 21 جولائی کو اسپیشل جج سینٹرل کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد ظفر حجازی کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

اگلے ہی دن یعنی 22 جولائی کو ظفر حجازی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا گیا، جس میں 26 جولائی کو مزید 3 روز کی توسیع کی گئی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے