نواز شریف گرینڈ پاورشو کے لیے پنجاب ہاؤس اسلام آباد سے لاہور راوانہ

ریلی کے راستے میں آنےوالی عمارتوں کے مالکان سے حلف نامے وصول

سابق وزیراعظم نواز شریف کی لاہور روانگی کے لیے نکلنے والی ریلی کے راستے میں آنےوالے مکانات اور دکانوں کے مالکان سے پولیس نے حلف نامے لے لیے ہیں۔

حلف نامے میں اپنے مکان یا دکان کی چھت سے کسی کو شرارت نہیں کرنےدینے کی یقین دہانی مانگی گئی ہے۔

حلف نامے میں ریلی کے راستے پر مشتبہ افراد کی نشاندہی کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔

اپنے مکان یا دکان کوخلاف قانون استعمال کرنے کی اجازت نہ دیئے جا نے کا بھی حلف لیا گیا ہے جس کے بعدپولیس نے باقاعدہ سرٹیفکیٹ جاری کر دئیے ہیں۔

دوسری جانب بلٹ پروف کنٹینر پنجاب ہاؤس پہنچا دیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کنٹینر کےاندر سےخطاب کریں گے۔کنٹینر پر 37 اسپیکر لگائے گئے ہیں جبکہ کنٹینر کی چھت پرخطاب کے لئےکوئی بندوبست نہیں کیا گیا۔

نوازشریف کےقافلے کے ساتھ جانے کے لئےایمبولینس بھی پنجاب ہاؤس پہنچ گئی ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف گرینڈ پاورشو کے لیے اسلام آباد کے پنجاب ہاؤس سے گرینڈ ٹرک (جی ٹی) روڈ کے ذریعے لاہور کی جانب روانہ ہوگئے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مطابق ن لیگ کے قائد کا پہلا استقبال ڈی چوک پر کیا جائے گا، جہاں کارکنوں کی بڑی تعداد ان کی منتظر ہے۔

روانگی سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے قافلے کو الوداع کیا۔

اس سے قبل پنجاب ہاؤس میں پاکستان مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں لیگی قیادت نے ریلی کے روٹ کے حوالے سے مشاورت کی۔

ن لیگ کی جانب سے آج کے دن کو نوازشریف سے اظہار یکجہتی کا دن قرار دیا جارہا ہے۔

سابق وزیراعظم کے متوقع سفر کے پیش نظر جی ٹی روڈ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ ان کے لیے بلٹ پروف کنٹینر بھی تیار ہے۔

ریلی کی حفاظت کے لیے پولیس کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات رہے گی۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باوجود سابق وزیراعظم نواز شریف جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور روانگی کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں.

رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم کے بھائی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اُن قریبی ساتھیوں میں سے ہیں جنہوں نے برطرف وزیراعظم کو بذریعہ سڑک لاہور کا سفر کرنے سے خبردار کیا تھا تاہم نواز شریف نے ان افراد کی تجویز کو نظرانداز کیا۔

دوسری جانب ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اس ریلی کو اسلام آباد سے لاہور پہنچنے میں 4 سے 6 دن لگیں گے۔

ایک حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ خفیہ ایجنسی کی رپورٹ میں انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ریلی کے لیے دیئے جانے والے 2 روزہ شیڈول کے بجائے نواز شریف کے کاروان کے لیے پلان کیے گئے استقبالیہ پروگرامز کے نتیجے میں ریلی کو مکمل ہونے میں 4 سے 6 روز لگ جائیں گے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کے حوالے سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پر سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دے دیا تھا۔

نااہلی کے فیصلے کے بعد نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے اور بعدازاں وزیراعظم ہاؤس خالی کرکے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ 30 جولائی کو سیاحتی مقام مری روانہ ہوگئے تھے۔

مری میں ایک ہفتہ قیام کے بعد وہ 6 اگست کو اسلام آباد پہنچے جہاں سے اب وہ ریلی کی صورت میں لاہور جائیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے