مقبوضہ کشمیر کےعلاقے آؤنیرا میں بھارتی فورسز کی تازہ کاررائی میں تین حریت پسندوں کے علاوہ 2 بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوگئے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں بھارتی فوجیوں اور انسداد شورش فورسز نے مبینہ مسلح دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پرسری نگر سے 50 کلومیٹر دور آؤنیرا کے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کی۔
بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے اے ایف پی کو بتایا کہ شدید فائرنگ کے کے نتیجے میں 3 مبینہ دہشت گرد اور دو فوجی اہلکار مارے گئے۔
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ‘دہشت گردوں’ کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔
مقامی افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملتے ہی قریبی گاؤں کے سیکڑوں افراد نے احتجاج شروع کیا اور فوجیوں پر پتھراؤ کرتے ہوئے بھارتی قبضےکےخلاف نعرے لگائے۔
پولیس کے مطابق دوسرا واقعہ کشمیر کے شمالی علاقے ہاجن میں پیش آیا جہاں فوجی قافلے پر فائرنگ سے دو افسران سمیت تین اہلکار زخمی ہوگئے۔
عہدیداروں کےمطابق مقبوضہ کشمیر میں رواں سال جھڑپوں اور فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 39 فوجی اور کم ازکم 130 حریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر مظفربرہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں آزادی کی تحریک میں تیزی آئی ہے جبکہ فورسز کی جانب سے کارروائیوں میں بھی بھرپور تیزی لائی گئی۔
رواں ماہ 4 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں بھارتی فوج کی کارروائی میں دو نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اس سےقبل ضلع پلواما میں بھی 3 کشمیریوں کو شہید کیا گیا تھا۔
بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ پلواما میں ہونے والی کارروائی میں لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو دجانہ کو ہلاک کیا گیا ہے۔