کراچی: سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے مفتی شاکر گروپ سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق تقریباً ایک ہفتہ قبل کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو کرفتار کیا گیا جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ کالعدم تحریک طالبان کے مفتی شاکر گروپ کے سربراہ مفتی شاکر نے عبد الجبار عرف سلیم عرف لغاری کو کراچی کا امیر مقرر کیا۔
سی ٹی ڈی اعلامیے کے مطابق گرفتار ملزم نے انکشاف کیا کہ عبد الجبار افغان انٹیلی جنس ایجنسی (این ڈی ایس) سے بھی رابطے میں ہے اور بتایا کہ یہ کراچی میں جماعت خانوں، امام بارگاہوں اور مزارات، پولیس ٹریننگ سینٹر اور اہم سیکیوٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے لیے بلوچستان سے کراچی آرہا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق مفتی شاکر نے کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے عبدالجبار کو خودکش جیکٹس اور خودکش حملہ آور بھی فراہم کیے تھے۔
سی ٹی ڈی کی ٹیموں نے عبدالجبار اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے ان کے گرد گھیرا تنگ کیا اور خفیہ اطلاع پر سینیئر سپرنٹینڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عمر شاہد کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے منصوبہ بندی کے تحت ناکہ بندی کی۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق دہشت گرد عبدالجبار کی گاڑی جیسے ہی کراچی کے علاقے منگھوپیر کے نزدیک پہنچی تو پولیس نے انہیں رکنے کا اشارہ کیا، جس پر گاڑی میں سوار دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی۔
پولیس کی جوابی فائرنگ سے عبدالجبار اور اس کا ساتھی دانیال موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ان کا دوسرا ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا گیا جسے فارنزک کے لیے بھیجا گیا اور رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ یہ اُسی ساکھ کا اسلحہ ہے جو 2015 میں بلدیہ ٹاؤن میں سب انسپیکٹر ریاض کی ٹارگٹ کلنگ میں استعمال کیا گیا تھا۔