نیب نے جےآئی ٹی ارکان کابیان ریکارڈ کرنے کی اجازت مانگ لی

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) ارکان کا بیان لینے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر شریف خاندان کے بیرون ملک اثاثوں کی تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سربراہ واجد ضیاء کی قیادت میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے درخواست جسٹس اعجاز الحسن کے پاس جمع کرائی گئی، جو اس وقت پاناما پیپرز کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے نگراں جج ہیں۔

گذشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس کے فیصلے میں نیب کو شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

اپنی درخواست میں نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں جے آئی ٹی ممبران کے بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جائے جو کہ شریف خاندان کے خلاف کرپشن ریفرنسز کو حتمی شکل دینے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ 17 اگست کو سپریم کورٹ نے نیب کو جے آئی ٹی رپورٹ کی جِلد 10 تک رسائی دینے کی اجازت دے دی تھی۔

سپریم کورٹ نے نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف پاناما پیپرز کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نیب کو ہدایت کی تھی کہ وہ جے آئی ٹی رپورٹ میں موجود دستاویزات کی روشنی میں راولپنڈی کی احتساب عدالت میں آئندہ 6 ہفتوں کے اندر سابق وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے خلاف ریفرنس دائر کریں۔

نیب کو نواز شریف، ان کی صاحبزادوں حسین نواز اور حسن نواز، بیٹی مریم صفدر اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف لندن فلیٹس کی ملکیت پر ریفرنسز دائر کرنے ہیں۔

نیب کی جانب سے ایک ریفرنس نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں کے خلاف عزیزیہ اسٹیل ملز اور ہل میٹل اسٹیلشمنٹ کی ملکیت کے حوالے سے دائر کیا جائے گا۔

قومی احتساب بیور کی جانب سے ایک علیحدہ ریفرنس نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں کے خلاف 16 بیرون ملک کمپنیوں کی ملکیت کے حوالے سے دائر کیا جائے گا۔

ان کمپنیوں میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ، ہارٹ اسٹون پروپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹون پلیس، کیونٹ سیلوان، کیونٹ لمیٹڈ، فلیگ شپ سیکیورٹیز، کیونٹ گلوسیسٹر پلیس، کیونٹ پیڈنگٹن، فلیگ شپ ڈیولپمنٹس، الننا سروسز، لنکِن ایس اے، کاڈرون انکارپوریشن، انسبچر، کومبر اور کیپیٹل فری زون اسٹیبلشمنٹ دبئی نامی کمپنیاں شامل ہیں۔

چوتھا ریفرنس وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف اپنی آمدنی سے زائد اثاثے رکھنے کے حوالے سے دائر کیا جائے گا۔

نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی جس نتیجے پر پہنچی تھی وہ سب کچھ ان کی رپورٹ میں شامل ہے، لہٰذا جے آئی ٹی ارکان کا بیان لینا انتہائی اہم ہے تاکہ نیب ان اراکین کو ریفرنس میں گواہِ استغاثہ کے طور پر پیش کرسکے۔

یاد رہے کہ نیب کی جانب سے عدالت میں درخواست جمع کرانے سے ایک روز قبل نواز شریف اور ان کے بیٹے نیب کی جانب ریفرنس دائر کرنے کے لیے مقرر کردہ تفتیش کاروں کے تحقیقاتی افسران کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے