راولپنڈی: شاہد خاقان عباسی کے وزیراعظم کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ نے ان کے حلقہ این اے 50 راولپنڈی ون میں ترقیاتی کاموں کے لیے کئی عرصے سے تعطل کاشکار فنڈز اچانک جاری کردیے۔
اس سے قبل ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ کی توجہ کا مرکز قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 52 تھا جو سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا حلقہ ہے۔
قائم مقام کمشنر طلعت محمد گوندل نے گذشتہ ہفتے ایک خصوصی اجلاس طلب کیا تھا، جہاں مری میں جاری ترقیاتی کاموں پر پیش رفت کے حوالے سے جائزہ لینے کے بعد ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ یہ کام 31 نومبر تک مکمل کرلیے جائیں۔
ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ کے افسران نے مذکورہ ترقیاتی کاموں میں پیش رفت کے حوالے سے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر حافظ عثمان کو بریفنگ دی، خیال رہے کہ وہ مری کے منتخب نمائندے نہیں ہیں۔
انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے ڈان کو بتایا کہ ’وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اہم منصوبوں کا افتتاح آئندہ کچھ ماہ میں کرنا چاہتے ہیں، خاص طور پر لوئر ٹوپا اور کوہالا کی سڑکیں، تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال اور لینڈ ریکارڈ سینٹر جس کے لیے انتظامیہ کو کام کی رفتار تیز کرنے کو کہا گیا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مری میں پانی کے مسئلے کا حل وزیراعظم کی ترجیحات میں شامل ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنے دور میں اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، حکام نے بتایا کہ منصوبوں کے افتتاح سے متعلق تیاریاں پہلے مکمل کی جاچکی ہیں۔
مذکورہ سینئر افسر نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ فنڈز استعمال نہ ہونے کی وجہ گذشتہ سال 30 جون سے مری میں ترقیاتی اسکیموں پر فنڈز روک دیئے گئے تھے جس کی وجہ سے یہ منصوبے تعطل کا شکار تھے اور اب پنجاب حکومت کی جانب سے فنڈز جاری کیے جانے کے بعد ان پر کام کا آغاز کردیا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہفتے کے روز ہونے والے اجلاس میں صوبائی محکموں کے حکام کا کہنا تھا کہ تعلیم اور سڑکوں کے منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کیے جاچکے ہیں۔