انصاف کے تقاضے پورے نہ کرنیوالے فیصلےکو تسلیم کیا، سعد رفیق

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق کا کہنا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے نہ کرنے والے فیصلے کے سامنے بھی سر تسلیم خم کیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اعتراضات، تحفظات اور شکایات کے باوجود عدالتی عمل میں حصہ لیا، جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں ہمارا مؤقف ہی شامل نہیں کیا پھر بھی اس میں پیش ہوتے رہے۔

خواجہ سعدرفیق کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کا رویہ اور طریقہ کار ٹھیک نہیں تھا،جے آئی ٹی کی سربراہی واجد ضیاء کو کرنی تھی لیکن کوئی اور سربراہی کر رہا تھا،ہم اعتراضات کرتے رہے لیکن قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی،آخر یہ امتیازی فیصلے نوازشریف اور ان کے خاندان کے لیے کیوں تھے؟

ان کا مزید کہنا ہے کہ غلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ شریف خاندان نیب میں پیش نہیں ہو رہا،سپریم کورٹ سےدرخواست ہےکہ ہمارےتحفظات پرضرور غور کیاجائے،ہمارے لیے ایسے الفاظ استعمال کیے گئے جن کا حقیقت سےکوئی تعلق نہیں

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد سے لاہور تک چار دن میں سفر کیا، اس پورےسفرمیں ایک تضحیک آمیزجملہ تک نہیں بولاگیا،ہمارےلیےوہ راستہ اختیار کیا گیا جو پاکستان کے کسی دوسرے فرد کے لیے بھی استعمال نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے باہر سے ایک بیان آیا جس میں بھارت کی تعریف کی گئی، ایسے وقت میں قومی یکجہتی کی ضرورت ہے، معاملہ چلا تھا پاناما سے اور بات اقامہ پر پہنچ کر ختم ہوئی،عوامی عدالت کا فیصلہ آیا ہے اور نواز شریف دو تہائی اکثریت لے چکے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ملک کو تقسیم در تقسیم کرنے سے گریز کرنا چاہیے،ایسے فیصلے تاریخ میں اچھے الفاظ سےیاد نہیں رکھے جاتے،ہم نے پی سی او پر بات نہیں کی، جو حلف لےلیتےہیں ان پر بھی بات نہیں کی،آئین اورقانون کےدائرےمیں بات کرنی آتی ہےلیکن پی سی اوحلف پر بات نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری درخواست ہےکہ ہماری باتوں اور اپیلوں کو سنا جائے،قائد مسلم لیگ ن نوازشریف کی عوامی رابطہ مہم جاری رہے گی،عوامی رابطہ مہم کےاگلے پروگرام کا جلد اعلان کریں گے،عدالت کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا، اس پر عمل کیا۔

خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ محاذ آرائی کی طرف نہیں جائیں گے، فیئر ٹرائل کے تقاضے ہمارے لیے بھی پورے ہونے چاہئیں،عام شہری کے پاس دفاع کے لیے کئی آپشنز ہیں لیکن وہ تمام آپشنز ہمارے لیے ختم کر دیے گئے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے