دو اداروں نے پارلیمان کے اختیارات میں مداخلت کی، چیئرمین سینیٹ

چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ دو اداروں نے پارلیمان کے اختیارات میں اکثر مداخلت کی ہے اور اگر دونوں ایوان اور صوبائی اسمبلیاں آئینی کردار ادا کریں تو جمہوریت مضبوط ہوگی۔

چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے بلوچستان اسمبلی کی اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی قیادت میں کمیٹیوں کے چیئرمین، صوبائی اراکین اور صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اراکین پر مشتمل ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ اقتدار کی تکون میں پارلیمان سب سے کمزور ادارہ ہے۔

رضاربانی نے کہا کہ مقننہ آئین کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق تینوں اداروں میں کمزور ترین ہے اور اس کے اختیارات پر دو اداروں کی جانب سے اکثر مداخلت کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کے دونوں ایوان اور صوبائی اسمبلیاں اپنے آئینی حدود کے مطابق کام کریں تو ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے مثبت نتائج آئیں گے۔

انھوں نے کہا کہ اختیارات کو محدود کریں گے تو دیگر ادارے پارلیمان کی حدود میں جب چاہیں اپنی مرضی سے داخل ہوں گے۔

ہاؤس آف فیڈریشن اور صوبائی اکائیوں کے مابین روابط کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اداروں کے مابین باقاعدہ روابط سے اراکین اسمبلی اور سیکریٹریٹ کے درمیان تجربے کا آپس میں تبادلہ ہوگا جس سے پارلیمانی امور ادا کرنے کے لیے تقویت مل سکتی ہے۔

بلوچستان اسمبلی کی اسپیکرراحیلہ حمید درانی نے چیئرمین سینیٹ کی جانب سے دی گئی تجاویز کو سراہا۔

اس موقع پر رضاربانی اور سیکریٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے سینیٹ کی کمیٹیوں کے کام کو فعال کرنے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے وفد کو آگاہ کیا۔

چیئرمین سینیٹ نے سیکریٹری کو صوبائی کمیٹیوں کے چیئرمین بالخصوص بلوچستان اسمبلی کی کمیٹیوں سے روابط کے حوالے سے طریقہ کاروضع کرنے کی ہدایت کی۔

چیئرمین سینیٹ سے ملاقات میں بلوچستان اسمبلی کے اراکین میں نصر اللہ خان، زمرک خان، آغا سید لیاقت علی، منظور احمد خان کاکڑ، ڈاکٹر شمع اسحٰق بلوچ، ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی، ویلم جان برکت، سپوزمائی اچکزئی، حسن بانو، عارفہ صدیقی، انیتا عرفان، سیکرٹری سینیٹ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پپس اور بلوچستان اسمبلی کے افسران بھی موجود تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے