بھارت نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے اور بھارتی نژاد برطانوی شہری آتش تاثیر کی شہریت منسوخ کردی ہے۔
آتش تاثیر صحافی ہیں اور نیویارک میں مقیم ہیں، انہوں نے ٹائم میگزین میں ایک آرٹیکل لکھا تھا جس میں نریندر مودی پر کڑی تنقید کی گئی ہے۔
13 اگست کو بھارتی وزارت داخلہ نے آتش تاثیر کو نوٹس بھیجا تھا جس میں کہا گیا کہ آپ نے اوورسیز سٹیزن شپ آف انڈیا کارڈ کے لیے کاغذات جمع کراتے وقت یہ بات چھپائی کہ آپ کے والد پاکستانی تھے، اس لیے آپ بھارتی شہریت کے اہل نہیں ہیں۔
بھارتی وزارت داخلہ کی ترجمان نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر کہا کہ آتش تاثیر نوٹس میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب دینے میں ناکام رہے، اس لیے ان کی شہریت منسوخ کردی گئی ہے۔
دوسری جانب آتش تاثیر نے سوشل میڈیا پر بھارتی وزارت داخلہ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے نوٹس کا جواب دے دیا تھا، آتش تاثیر نے اپنے دعوے کے حق میں ای میل کی تصویر بھی شیئر کی ہے ۔
انہوں نے لکھا کہ ان کی والدہ بھارتی شہری اور ان کی تنہا سرپرست تھیں، انہیں نریندر مودی حکومت کے خلاف تنقید پر نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
ادھر صحافیوں کی صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بھارتی اقدام کی مذمت کی ہے ۔ واشنگٹن میں تنظیم کے ایشیا پروگرام کوآرڈی نیٹر اسٹیون بٹلر نے کہا کہ تنقیدی آرٹیکل کی اشاعت کے بعد صحافی کے امیگریشن اسٹیٹس کو نشانہ بنانا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیا جنتا پارٹی کو تنقید اور پریس کی آزادی برداشت نہیں ہے۔
آتش تاثیر سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر اور بھارتی صحافی تولین سنگھ کے بیٹے ہیں۔