میں ’’اپنی وفات‘‘ پر تین چار کالم پہلے بھی لکھ چکا ہوں۔ میں آج پھر فوت ہو چکا ہوں ، میں رات کو بھلا چنگا سویا تھا صبح میری بیوی نے حسب معمول جگانے کی کوشش کی اور میں ٹس سے مس نہ ہوا تو اس نے مجھے جھنجھوڑا اور جھنجھوڑنے کے باوجود جب زندگی […] Read more
یہ1970ء کے وسط کی بات ہے، سینٹ لوئیس میں قیام کے دوران ایک گھریلو قسم کی ضیافت میں میری ملاقات ایک مختلف وضع قطع کی امریکی لڑکی سے ہوئی۔ یہ شرمیلی سی لڑکی بہت خوبصورت تھی، سرخی مائل گوری رنگت، ستواں ناک، جھیل جیسی آنکھیں اور دراز قامت، اس کا نام لوری تھا۔ مجھے ضیافت […] Read more
آج مجھے امریکہ میں گزرے ہوئے اپنے ماہ وسال یاد آ رہے ہیں، امریکہ دنیا کی واحد سپر پاور جو پاکستان کی ایک سیاسی جماعت کو ملیا میٹ کرنے کے لیے ’’ٹل‘‘لگا رہی ہے مگر ’’پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا‘‘۔ سوری! پھونکیں کیا امریکہ تو تیز آندھیوں سے یہ چراغ بجھانے کی […] Read more
کراچی سے ایک دوست بطور خاص مجھے ملنے لاہور آیا، میں نے اپنی کار اور ڈرائیور اس کے سپرد کرتے ہوئے کہا ’’میں آفس جا رہا ہوں، تم اس دوران شہر کی سیر کرو اور دوسرے دوستوں سے بھی مل لو، بعد میں ہم رات گئے تک اکٹھے ہوں گے‘‘۔ بولا ’’میں نے لاہور بہت […] Read more
میرے کالم لکھنے کے اپنے آداب ہیں، میں اگر گھر سے شیو کرکے کپڑے چینج کرکے آئوں تو کالم لکھنا قدرے آسان ہو جاتا ہے اور اگر کبھی ایسا نہ ہو اور یہ دونوں کام میں اپنے دفتر میں کروں تو یہ کام زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے یونیفارم پہننے […] Read more
کنہیا لال کپور جو بہت لمبے تڑنگے تھے، گورنمنٹ کالج میں لیکچرر شپ کے لیے انٹرویو دینے گئے، انٹرویو لینے والے کالج کے پرنسپل پطرس بخاری تھے، انہوں نے ایک نظر کنہیا لال کے قد پر ڈالی اور پھر پوچھا، ’’آپ کا قد واقعی اتنا ہےیا آج انٹرویو کے لیے خصوصی اہتمام کرکے آئے ہیں؟ […] Read more
مجھے کچھ قارئین کے فون آئے ہیں کہ جناب آپ بھی ’’پریشان کن‘‘ قسم کے کالم لکھنا شروع ہوگئے ہیں، آپ تو اس رویے کی الٹ سمت چلنے کے عادی ہیں۔ ان کااشارہ میرے گزشتہ دو تین کالموں کی طرف تھا جن میں میں نے اتنہاپسند سیاسی رویوں سے قوم کو خبردار کرنے کی کوشش […] Read more
آج ایک بار پھر میرے دل میں یہ خیال آیا کہ کافی عرصے سے پوری قوم شدید ذہنی کھچائو کا شکار ہے اور میں ایک بار پھر پریشان ہو گیا، پہلے اسے صرف دال روٹی کی فکر ہوتی تھی اب اسے خانہ جنگی کی ’’تڑیاں‘‘ بھی سننے کو مل رہی ہیں جرائم پیشہ لوگ تو […] Read more
میں ان دنوں بہت پریشان ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے کس ملک میں پیدا کر دیا چاروں طرف غدار ہی غدار ہیں، میڈیا غدار ہے، عدلیہ غدار ہے، آرمی غدار ہے،22 کروڑ آبادی کی بہت بڑی اکثریت غداروں پر مشتمل ہے ماسوائے ایک کے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہ غدار ہیں، پارلیمنٹ غدار ہے، […] Read more
ناصر ہنستے ہنستے ایک دم خاموش ہوگیا اورپھر اس نے کہا ’’کیا تم بتا سکتے ہو کہ میں تھوڑی دیر پہلے کیوں ہنس رہا تھا؟‘‘ میں نے ایک نظر اس کے چہرے پر ڈالی اور کہا ’’تم اس لیے ہنس رہے تھے کہ ہنسنا بہت آسان ہےجب کہ رونے کے لیے خاصی ریاضت کی ضرورت […] Read more