چند روز قبل میرا موڈ بہت اچھا تھا، چنانچہ آفس جاتے ہوئے میں ڈرائیور سے خوش گپیوں میں مشغول ہو گیا۔ میں نے کہا سنا بھئی رحیم بخشا کیا حال چال ہے؟ بولا اللہ کا شکر ہے صاحب جی! میں نے پوچھا 20ہزار روپے ماہوار میں اچھا گزارا ہو جاتا ہوگا؟ کہنے لگا، صاحب جی […] Read more
میرا آج کا کالم پرانا اور اسلم کولسری کے اس شعر کی تفسیر ہے:؎ کھل کے بیٹھو کہ ملنے آیا ہوں میں کسی کام سے نہیں آیا گزشتہ روز میں اپنے ایک دوست سے ملنے اس کے دفتر گیا۔ اچانک میری نظر اس کی میز پر دھری ایک تختی پر پڑی جس پر لکھا تھا […] Read more
بہت سے دوستوں کو علم نہیں ہے کہ میں بہت پڑھا لکھا عالم فاضل شخص ہوں، مجھ ایسے لوگوں کی بدقسمتی یہ ہے کہ ہماری پہچان اِس دنیا سے ’’پردہ کرنے‘‘ کے بعد ہوتی ہے، آپ کسی دن میری لائبریری میں تشریف لائیں، 14الماریاں کتابوں سے بھری پڑی ہیں، الماریوں سے نیچے کتابوں کے ’’ڈربے‘‘ […] Read more
یہ سال اپنے ساتھ کوئی خوشی نہیں لایا، بلکہ جو خوشیاں دینے والے دوست احباب اور عزیز و اقارب تھے، ایک ایک کر کے وہ دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ان میں سے کچھ میرے قریبی عزیز بھی تھے اور علم و ادب سے وابستہ میرے دیرینہ دوست بھی۔ گزشتہ روز ایک اور بڑے صدمے […] Read more
مینارِ پاکستان کے سائے تلے ہماری ’’نوجوان نسل‘‘ نے ایک خاتون کے ساتھ جو سلوک کیا ہے اس پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے، تین چار سو ’’پاکستانی مسلمان‘‘ نوجوانوں نے خاتون ہی نہیں مینارِ پاکستان کی حرمت بھی جس طرح پامال کی اُس پر چیخیں مار مار کر رونے کو جی چاہتا ہے […] Read more
1947میں ہم لوگ امرتسر سے ہجرت کرکے وزیر آباد آ گئے۔ یہاں میری نانی اپنے سائیں بیٹے کے ساتھ رہتی تھیں۔ امرتسر میں ہم لوگ سامان سے لدا ہوا ایک نیا مکان چھوڑ کر آئے تھے، اُس کے بدلے وزیر آباد کے گلہ بکریاں والا محلہ لیر چونیاں کے ایک مکان میں ہمارے خاندان کو […] Read more
ناقابلِ انتقال بسوں اور لاریوں کی ٹکٹوں پر جلی حروف میں’’ناقابلِ انتقال‘‘ لکھا نظر آتا ہے۔ مجھے اس دعوے پر کوئی اعتراض نہیں۔ البتہ ارباب اختیار سے اتنی گزارش ضرور ہے کہ وہ صرف ٹکٹوں کے سلسلے ہی میں’’ناقابلِ انتقال‘‘ کی گارنٹی نہ دیں بلکہ اس فہرست میں بیچارے مسافروں کو بھی شامل کریں جو […] Read more
یہ آج کی نہیں پرانے وقتوں کی بات ہے جب میں ایک شام کو یونیورسٹی کیمپس کی طرف سے گزرا تو طلبہ و طالبات کے جھنڈ کے جھنڈ ایک سڑک پر ادھر سے ادھر اور ادھر سے ادھر آتے جاتے نظر آئے جس طرح مری کی مال روڈ پر چند منٹوں کے بعد چہرے REPEATہونا […] Read more
پاکستان کے سابق چیف جسٹس ارشاد حسن خان کی آپ بیتی پڑھنے کے بعد ایک بات کی داد دینا پڑتی ہے اور وہ ہے ان کی صاف گوئی۔ انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں کچھ چھپایا نہیں۔ سادہ سی زبان میں اپنی زندگی کی کہانی بیان کی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جو […] Read more
چند عشرے قبل حیدر آباد (دکن) میں دنیا بھر کے مزاح نگاروں کی ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں پاکستان سے سید ضمیر جعفری اور راقم الحروف کو شرکت کی دعوت دی گئی۔ پندرہ دن حیدر آباد میں قیام کے بعد سید ضمیر جعفری اور میں بذریعہ جہاز سیر سپاٹے کے لئے ممبئی روانہ ہو […] Read more