عالمی جنگ، ہماری سرحد پر!!

مشرقِ وسطیٰ کی عالمی جنگ ہماری سرحد یعنی ایران تک پہنچ گئی ہے اور آنے والے دنوں میں اس آگ کی تپش ہمیں بھی محسوس ہوگی۔ ایران کے ساتھ ہماری لمبی سرحد ہے،تاریخی اور مذہبی رشتے ہیں گو ایران اور پاکستان کی عالمی پالیسیوں میں کبھی یکجائی نہیں رہی لیکن اس کے باوجود ایران کو […]

لمبی چپ یا مسلسل آتش بیانی؟

مقدس بائبل میں کہا گیا ہے ’’کب بولنا اور کب چپ رہنا ہے اس کا ایک وقت ہوتا ہے‘‘۔ تضادستان کی سیاست میں لوگ ایک طرف کی لمبی چپ اور دوسری طرف کی مسلسل آتش بیانی سے حیران و پریشان ہیں۔ 3دفعہ وزیر اعظم کا عہدہ پانے والے اور سب سے زیادہ سیاسی تجربہ رکھنے […]

’’سیاہ پوش کہانی‘‘

فلسفی ڈرامہ نگار ولیم شیکسپیئر نے ڈنمارک کے بارے میں کہا تھا SOMETHING IS ROTTEN IN THE STATE OF DENMARK تضادستان کی آج کی صورتحال بالکل وہی ہے تضادستان کے سیاہ پوشوں کو ملک و ملت کے آخری فیصلوں کا اختیار حاصل ہے اور ان کا حال یہ ہے کہ وہ گلی کے بچوں کی […]

سیاسی تخت کی وراثت؟

گزشتہ چار دہائیوں سے سیاسی منظر پر چھائی شخصیات اپنی اپنی اننگز کھیل چکیں، ان میں سے اکثر 70 کے پیٹے میں ہیںلیکن ابھی تک کم از کم دو بڑی جماعتوں میں یہ طے نہیں ہوا کہ اُن کا اگلاسیاسی وارث کون ہوگا؟مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دونوں کو ابھی طے کرنا ہے کہ […]

دلِ خوش فہم کو امیدیں!

احمد فراز جیسے بڑے لوگ ہوں یا ہم جیسے حقیر، سب ہی امید پر زندہ رہتے ہیں، سیاسی اور معاشی منظر پر بحران در بحران اور ہر محاذ پر کشیدگی سے گھٹا ٹوپ اندھیرے چھائے ہوئے ہیں مگر رجائیت پسندوں کو بہت دور ٹمٹماتی ہوئی شمع بھی نظر آئے تو وہ اُنہیں مینارہ نور نظر […]

عدالتی بینگن اور عسکری آلو!!

تضادستان کے سبزی خوروں میں آلو اور بینگن کا سالن بہت مقبول رہا ہے۔ 1954ء سے ہی عسکری آلو اور عدالتی بینگن مل کر بھنڈی توری حکومتیں باری باری رخصت کرتے رہے ۔اگر کوئی کریلا سیاست دان آیا تو اسے بھی ٹھکانے لگانے کیلئے آلو نے بینگن کو آگے لگایا اور کریلے کو حکومت سے […]

احمقوں کی جنت!

آج کی دنیا کی ترقی و تہذیب ہر دور کے عقل مند انسانوں کی دین ہے، تاریخ دان ٹائن بی کے بقول ہر دور کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے انسانوں کی تخلیقی اقلیت سامنے آتی رہی ہے، انکے نئے اور تخلیقی راستوں سے معاشرے مشکلات سے نکلتے اور ترقی کی طرف سفر کرتے رہے ہیں، […]

پچوانہ سے پاکستان تک

پچوانہ آزاد کشمیر کے ایک چھوٹے سے گائوں کا نام ہے جو ڈڈیال کے قریب ہے وہاں کے لوگوں نے مکالمہ اور معافی کے دو زریں اصولوں کی روشنی میں ایک مثالی معاشرہ قائم کر رکھا ہے۔ گائوں میں مختلف مذہبی اور سیاسی مکاتب فکر کے لوگ آباد ہیں جو انسان کی عظمت کے نام […]

سوہنی دھرتی!!

آج کل حب الوطنی آئوٹ آف فیشن ہے۔ مایوسی، ناکامی اور شکست کا راگ اِن ہے جتنا رونا دھونا ڈالیں اتنی ہی مقبولیت ملتی ہے۔ اشفاق احمد کہا کرتے تھے مرچ بھی مزا دیتی ہے اسی طرح زخموں کو کریدنے، بہتے خون کو دیکھنے خود مذمتی اور خود ملامتی کا بھی مزا ہے۔ تضادستان آج […]

’’شاہی ‘‘ عدل کا نیا دور!

تضادستان لرزہ براندام ہے کہ ملک کے سپریم ادارے میں ’’منصور شاہی ‘‘ دور کی آمد آمد ہے۔ نونی حکومت کی خوف سے گھگھی بندھی ہوئی ہے اور بقول خواجہ آصف دو ماہ میں انکی حکومت کی چھٹی کرانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ مقتدرہ تشویش میں مبتلا ہے کہ اس نئے دور […]