ٹرینٹو: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ برابری کا مقابلہ ہونے کے باوجود لڑکیاں لڑکوں کی نسبت زیادہ بہتر نمبر لیتی ہیں کیوں کہ ان کو پڑھانا آسان ہوتا ہے۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف ٹرینٹو کے محققین نے 15 اور 16 سال کے تقریباً 40 ہزار طلبا کے متعدد امتحانات کے نتائج کا موازنہ کیا۔ جس میں ان کو معلوم ہوا کہ برابری کا مقابلہ ہونے کے باوجود مستقبل بنیادوں پر لڑکیوں نے لڑکوں سے زیادہ نمبر حاصل کیے۔
محققین نے بتایا کہ اساتذہ لاشعوری طور پر ان طلبا کو نمبر دیتے ہیں جو روایتی زنانہ رویے، جیسے کہ خاموشی اور وضع داری، اپنانے والوں کو زیادہ نمبر دیتے ہیں کیوں کہ یہ پڑھانے کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔
عمرانیات میں پی ایچ ڈی کی امیدوار اِلاریا لائیوور کا کہنا تھا کہ زیادہ نمبر اور مطلوبہ تعلیمی نتائج کے درمیان بہت مضبوط تعلق ہے۔ اس ہی طرح زیادہ نمبروں کا تعلق دیگر نتائج سے بھی ہے جیسے کہ زیادہ آمدنی، بہتر نوکری یا زیادہ مطمئن زندگی۔
2020 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ کے اسکول کے لڑکوں کے گزشتہ 30 سالوں میں لڑکیوں کے مقابلے میں امتحان کے نتائج انتہائی بدتر تھے۔
تاہم، تحقیق میں معلوم ہوا کہ اس فرق کی نوعیت کامیابی کی پیمائش کے مختلف طریقہ کار کے حساب سے مختلف ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر طلبا کو ایک معیاری امتحان کے تحت آزمایا جائے، جہاں یکساں سوالات تھے اور معیاری اسکورنگ سسٹم تھا، تو لڑکے لڑکیوں کو ریاضی میں پیچھے چھوڑ دیں گے جبکہ لڑکیوں کی کارکردگی ہیومینیٹز کے مضامین، زبانوں اور پڑھنے کی صلاحیت میں بہتر ہوگی۔