مانسہرہ زیادتی کیس: بچے سے قاری کی جنسی زیادتی کی ڈی این اے سے تصدیق ہو گئی

مانسہرہ میں دینی مدرسے کے دس سالہ طالب علم یاغوث کے ساتھ مدرسے کے مہتمم مولانا قاری شمس الدین کی جنسی زیادتی کی ڈی این اے سے تصدیق ہو گئی ہے .

 

سینئر صحافی شکیل فرمان علی کے مطابق پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انہیں ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ موصول ہوچکی ہے . رپورٹ کے مطابق زیادتی کے مرکزی ملزم مولانا قاری شمس الدین کے بالوں کا ڈی این اے میچ کرگیا . پولیس کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ پشاور سے کروایا گیا ہے اور زیادتی کیس کا چالان جلد مانسہرہ کی عدالت میں جع کرایا جائے گا.

ملزم مولانا قاری شمس الدین نے 24 دسمبر کو یاغوث کو مبینہ طور پر مدرسے میں زیادتی کا نشانہ بنایا تھا. پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر 26 دسمبر کو درج کی تھی . واقعے میں ملوث مرکزی ملزم مولانا قاری شمس الدین سمیت تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا. دو ملزمان کو عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا.

مرکزی ملزم مولانا قاری شمس الدین کو تین دن تک جمیعت علمائے اسلام ف کے سابق رکن صوبائی اسمبلی ، وفاق المدراس العربیہ خیبر پختونخواہ کے رہ نما اور جمیعت علمائے اسلام ف ضلع مانسہرہ کے امیر مفتی کفایت اللہ نے اپنی پناہ میں رکھا . قاری شمس الدین کو مفتی کفایت اللہ نے ہی پولیس کو اپنی شرائط پر تحویل میں دیا . اطلاعات کے مطابق قاری شمس الدین کے بھائی قاری عبد المالک جے یو آئی تحصیل مانسہرہ کے امیر ہیں . مولانا قاری شمس الدین نے جمیعت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان کی زندگی پر ایک کتاب بھی لکھ رکھی ہے . اس کتاب کا جمیعت علمائے اسلام کے سوشل میڈیا کے آفیشل پیج پر بھی تذکرہ موجود ہے .

مفتی کفایت اللہ کی جانب سے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے ملزم مولانا قاری شمس الدین کی مسلسل حمایت پر جے یو آئی کی صوبائی تنظیم نے انہیں ضلعی امارت کے منصب سے معطل کر دیا تھا .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے