روس کے جنوبی حصے میں واقع اسکیتمکا دریا کا پانی اچانک پراسرار طور پر سرخ ہوگیا جس سے مقامی افراد حیران وپریشان ہوگئے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق دریاکا پانی لال ہونے کے بعد بطخیں اور دوسرے جانور بھی دریا میں جانے سے گریز کررہے ہیں۔
خیال ظاہر کیا جارہا ہے بہتے دریا کے رنگ میں تبدیلی کی کچھ وجہ آلودگی ہے ۔
Река Искитимка в Кемерове окрасилась в красный цвет. Причины выясняются.
Нихуя сколько борща сварили?
— #MDK (@mudakoff) November 6, 2020
ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ دریا کا پانی ڈرین بلاک ہونے کی وجہ سے لال ہوا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی تحقیقات جاری ہیں کہ ایسا کونسا کیمیکل ہے جس کی وجہ سے پانی سرخ ہو رہا ہے۔
SCP-354 – Алое Озеро = Река Искитимка в Кемерово pic.twitter.com/X9OzZZRUN5
— Злой Гейзер (@zloy_geyzer) November 6, 2020
واضح رہے کہ یہ روس کا پہلا دریا نہیں ہے جس کا پانی سرخ ہوا ہو، حال ہی میں دریائے نارو فومسنک بھی مغربی روس سے کیمیکل کے اخراج کے بعد سرخ ہوگیا تھا۔
اس سے کچھ عرصہ قبل دریائے ووجڈینیا کا پانی بھی نیلے سے سرخ ہوچکا ہے جس سے متعلق مقامی افراد کا کہنا ہے اس حوالے سے مصدقہ تفصیلات تو حاصل نہ ہوسکیں لیکن ماہرین کی جانب سے دریا کے پراسرار طور پر سرخ ہوجانے کو گلوبل وارمنگ سے منسلک کیا جارہا ہے۔