بدھ : 31 مارچ 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بھارت: کورونا کی صورت حال بد سے بدتر[/pullquote]

بھارت میں کورونا کی صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 54 ہزار نئے کیسز اور 354 اموات ہوئیں، جو سال رواں میں ایک دن میں اب تک کی ریکارڈ تعداد ہے۔ بھارتی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران صورت حال قابو سے باہر ہوتی جارہی ہے۔ حالیہ ہفتوں کے دوران کورونا کے سب سے زیادہ نئے کیسز مغربی صوبے مہاراشٹر میں سامنے آئے ہیں۔ صورت حال کے مدنظر حکومت نے یکم اپریل سے 45 برس سے زیادہ عمر کے تمام افراد کو ویکسین لگانے کی اجازت دے دی ہے۔ بھارتی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا سے مرنے والوں کی 90 فیصد تعداد 45 برس سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ہے۔

[pullquote]برازیل میں مسلح افواج کے تینوں سربراہان مستعٰفی ہو گئے[/pullquote]

برازیل میں مسلح افواج کے تینوں سربراہان نے صدر کے ساتھ اختلافات کے باعث ایک ساتھ استعفے دے دیے ہیں۔ منگل کو برازیل کے محکمہ دفاع نے مسلح افواج کے تینوں سربراہان کے استعفو‌ں کی تصدیق کی لیکن اس کی کوئی وجہ بیان نہیں کی۔ برازیل میں فوجی اقتدار کے خاتمے کے بعد چھتیس برس میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ فوجی قیادت نے یوں سبکدوشی اختیار کی ہو۔ برازیل میں صدر جیئر بولسونارو کورونا وبا اور اپنی طرز حکمرانی کی وجہ سے سخت تنقید کی زد میں ہیں۔ حالیہ دنوں نے ان کے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں، جس کے بعد انہیں اپنی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرنا پڑا۔

[pullquote]انسانی حقوق کی عالمی صورتحال پریشان کن ہے، امریکا[/pullquote]

امریکی وزیر خارجہ اینتھونی بلنکن نے عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کی صورتحال پر امریکا کی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ رجحان غلط سمت میں جا رہا ہے۔ انہوں نے میانمار کی فوجی قیادت کی مظاہرین کے خلاف پرتشدد کارروائیوں اور چین کے ایغور اقلیت کے ساتھ حکومتی زیادتیوں کو خاص طور پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابق آمرانہ سوچ رکھنے والی حکومتیں کورونا بحران کو جواز بنا کا انسانی حقوق کی مزید خلاف ورزیاں کر رہی ہیں۔ اس رپورٹ میں بھارت اور پاکستان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

[pullquote]جرمنی، ایک دن میں 17 ہزار نئے کیسز[/pullquote]

جرمنی میں تمام تر پابندیوں کے باجود کورونا مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں سترہ ہزار سے زائد کورونا کے نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ اس دوران ملک میں ہلاک ہونے والے مریضوں کی تعداد دو سو پچاس رہی۔ کورونا وبا کے آغاز سے اب تک جرمنی میں 76 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]روسی ویکسین میں جرمنی اور فرانس کی بھی دلچسپی[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے روس کی تیار کردہ ویکیسن اسپوٹنک فائیو کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ایک ویڈیو کانفرس کے دوران دونوں رہنماؤں نے کہا کہ اس حوالے سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔ تاہم اس تعاون کا انحصار یورپی میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) کی طرف سے ویکسین کی منظوری پر ہوگا۔ اطلاعات ہیں کہ یورپی ماہرین اپریل میں روس کا دورہ کریں گے اور ویکسین کی تیاری اور اسے ذخیرہ کرنے کے نظام کا جائزہ لیں گے۔

[pullquote]برساتی جنگلات کی کٹائی میں پریشان کن اضافہ[/pullquote]

امریکی یونیورسٹی آف میری لینڈ اور تنظیم گلوبل فارسٹ واچ کی ایک مشترکہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پچھلے ایک برس کے دوران درختوں کی کٹائی میں بارہ فیصد کا پریشان کن اضافہ سامنا آیا ہے۔ رقبے کے لحاظ سے لگ بھگ چار اعشاریہ دو ملین ہیکڑ پر مشتمل برساتی جنگلات کی کٹائی کی گئی۔ یہ رقبہ ہالینڈ سے بھی زیادہ بنتا ہے۔ سب سے زیادہ کٹائی برازیل، جمہوری جمہوریہ کانگو اور انڈونیشیا میں کی گئی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا بحران کے بعد اس رجحان میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

[pullquote]ڈبلیو ایچ او کی کورونا رپورٹ پر شکوک و شبہات[/pullquote]

امریکا اور دیگر ممالک نے عالمی ادارہ صحت کی اس تحقیقاتی رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کسی لیبارٹری سے نہیں نکلا بلکہ کسی جانور کے ذریعے انسانوں میں پھیلا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق اس حوالے سے’ایک ایسی شفاف، مشترکہ اور آزادانہ تحقیق کی ضرورت ہے، جو کسی مداخلت اور اثر و رسوخ سے پاک ہو۔‘ ڈبلیو ایچ او کی گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ایسا ناممکن لگتا ہے کہ کورونا وائرس چین کے شہر ووہان کی کسی لیبارٹری میں تیار کیا گیا۔ یاد رہے کہ دنیا میں کورونا وبا کا آغاز ووہان شہر سے ہوا تھا۔

[pullquote]شام کے لیے فنڈ میں توقع سے کم عالمی امداد[/pullquote]

برسلز میں شام کے حالات پر جاری بین الاقوامی امدادی کانفرنس میں عالمی برادری نے توقع سے کہیں کم امدادی رقوم جمع کی ہیں۔ کانفرنس میں شریک ممالک مجموعی طور پر صرف پانچ اعشاریہ تین ارب یورو کی امداد فراہم کرنے پر متفق ہو پائے ہیں۔ فلاحی تنظیموں نے اس پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ کانفرنس کے منتظمین کو امید تھی کہ دس سال سے تباہ حال ملک کے لیے کم از کم دس ارب یورو کی امداد جمع کی جائے گی۔ شام کے لیے قائم اس فنڈ میں جرمنی نے ایک اعشاریہ سات ارب یورو کے ساتھ سب سے زیادہ حصہ ڈالا ہے۔

[pullquote]جاسوسی کا شبہ، اطالوی اور روسی فوجی افسر حراست میں[/pullquote]

اٹلی میں جاسوسی کے شبے میں ایک اطالوی نیوی افسر اور ایک روسی فوجی افسر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اطالوی پولیس کے مطابق دونوں افسران کو گزشتہ شب اس وقت گرفتار کیا گیا، جب اطالوی افسر کچھ راز روسی افسر کو فروخت کرنے والا تھا۔ اطالوی وزارت خارجہ نے اس واقعے کے بعد روسی سفیر کو طلب کر لیا ہے۔ اس حوالے سے ابھی تک روس کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

[pullquote]پرتگال کی طرف سے موزمبیق میں فوج بھیجنے کا اعلان[/pullquote]

پرتگال نے افریقی ملک موزمبیق کے علاقے پالما میں داعش کے ساتھ لڑائی میں اپنے ساٹھ فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پرتگالی وزیر خارجہ آگسٹو سانتوس سیلوا کا کہنا ہے کہ ان فوجیوں کا مقصد مقامی سکیورٹی فورسز کو تربیت فراہم کرنا ہوگا۔ داعش کے جنگجوؤں نے پیر کے روز ساحلی شہر پالما پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ موزمبیق حکومت کے مطابق متاثرہ علاقے میں ابھی تک لڑائی جاری ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے