جمعرات : یکم اپریل 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کورونا وائرس: فرانس میں پھر ملک گیر لاک ڈاؤن[/pullquote]

فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں نے ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر بدھ سے ملک میں تیسری بار لاک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے۔ قوم سے اپنے خطاب میں صدر ماکروں نے کہا کہ برطانیہ سے ابھرنے والی وائرس کی نئی قسم وبا کے اندر ایک وبا تخلیق کر رہی ہے، جو کہیں زیادہ مہلک اور خطرناک ہے۔ نئی پابندیاں کم از کم تین ہفتے تک لاگو رہیں گی۔ حکام کو تشویش ہے کہ اگر کیسز پر قابو نہ پایا گیا تو بہت جلد ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ کم پڑ جائےگی۔

[pullquote]یوکرائن میں کورونا سے ریکارڈ اموات[/pullquote]

یوکرائن میں وزارت صحت کے مطابق ملک میں آج دوسرے روز بھی کورونا سے ریکارڈ اموات ہوئی ہیں۔ حکام کے مطابق بدھ کو 402 لوگ وبا کی وجہ سے وفات پا گئے تھے جبکہ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں مزید 421 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یوکرائن کے دارلحکومت کیف میں اس وقت کرونا کے کیسز سب سے زیادہ ہیں۔ حکام نے ایسٹر کی تعطیلات کے بعد پانچ اپریل سے سخت پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے تحت اسکول بند اور پبلک ٹراسپورٹ بہت کم کر دی جائے گی۔

[pullquote]جرمنی کو فوری لاک ڈاؤن اور ویکسن کی ضرورت ہے، طبی تنظیم[/pullquote]

جرمنی میں ہنگامی طبی امداد دینے والے اہلکاروں کی ملک گیر تنظیم نے حکومت سے فوری طور پر دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن اور ویکسین مہم تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایمرجنسی اسٹاف کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران مزید ایک ہزار مریض آئی سی یو میں داخل کیے گئے ہیں اور اگر یہی رجحان رہا تو ایک مہینے میں ہسپتال پوری طرح بھر جائیں گے۔ جرمنی میں چانسلر انگیلا میرکل سماجی پابندیاں سخت رکھنے کے حق میں ہیں لیکن انہیں علاقائی حکومتوں اور کاروباری تنظیموں کی مخالفت کا سامنا ہے۔

[pullquote]جان کیری بھارت، بنگلہ دیش اور یو اے ای کے دورے پر[/pullquote]

امریکی حکومت کے مندوب برائے تحفظ ماحول جان کیری اس ماہ کی عالمی ماحولیاتی کانفرنس سے پہلے بھارت، بنگلہ دیش اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق دو روزہ ورچوئل کانفرنس بائیس اپریل کو ہو گی۔ امریکا کی میزبانی میں منعقدہ اس اجلاس میں چالیس ممالک کو مدعو کیا گیا ہے۔ ان بھارت، بنگلہ دیش اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں لیکن پاکستان کو اس کی دعوت نہیں دی گئی۔ امریکا میں سابق صدر ٹرمپ کے برعکس صدر جو بائیڈن کی حکومت نے ماحولیاتی تحفظ کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔

[pullquote]عالمی برادری میانمار میں خونریزی روکنے کے لیے آگے آئے، خصوصی ایلچی[/pullquote]

میانمار کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی کرسٹین شرینر برگنر نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اگر سلامتی کونسل نے متفقہ لائحہ عمل طے نہ کیا تو میانمار خانہ جنگی اور خونریزی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔ بدھ کو سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا اگر عالمی برادری کوئی ایکشن اٹھانے کی بجائے میانمار کی فوجی حکومت سے بات چیت کے انتظار میں رہی تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔ سلامتی کونسل میانمار میں فوجی کریک ڈاؤن روکنے کے لیے مختلف آپشن پر غور کر رہی ہے تاہم چین نے وہاں کی حکومت پر اقتصادی پابندیوں اور دباؤ ڈالنے کی مخالفت کی ہے۔

[pullquote]امریکی حکومت کی طرف سے کھربوں ڈالر کے منصوبے کا اعلان[/pullquote]

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ملک کی تعمیر و ترقی اور ماحول کے تحفظ کے لیے دو ٹریلین ڈالر سے زائد رقم خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو ریاست پینسلوینیا کے شہر پٹسبرگ میں ایک خطاب کے دوران انہوں نے کہا اس پیمانے کا منصوبہ ایک نسل میں ایک بار ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکا میں ایمازون جیسی کمپنیاں کوئی وفاقی ٹیکس ادا نہیں کرتیں اور وقت آگیا ہے کہ ملک کا امیر اور کامیاب طبقہ امریکا کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالے۔ امریکی میڈیا کے مطابق اس پلان کی منظوری کے لیے صدر بائیڈن کو ملک کی طاقتور کاروباری لابی اور ریپبلکن پارٹی سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

[pullquote]ہانگ کانگ، جمہوری حقوق کے لیے سرگرم سات سرکردہ رہنما مجرم قرار[/pullquote]

ہانگ کانگ میں حکام نے دو سال پہلے اگست میں تاریخی مظاہرے منعقد کرنے کی پاداش میں ملک کی سات سرکردہ شخصیات کو قصوروار قرار دیا ہے۔ ان میں بیاسی سالہ بیرسٹر مارٹن لی، اپوزیشن کے سابق منتخب ارکان اور میڈیا کی کاروباری شخصیت جمی لائے شامل ہیں۔ ہانگ کانگ میں یہ لوگ دہائیوں سے چین کی مداخلت کے خلاف اور جمہوری حقوق کے لیے سرگرم رہے ہیں۔ ساتوں ملزمان نے کوئی بھی غلط کام کرنے سے انکار کیا ہے۔ حالیہ عرصے میں ہانگ کانگ میں چین کی ایما پر کڑے قوانین متعارف کرائے گئے ہیں جس کے بعد حکام مزاحمت کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹ رہے ہیں۔

[pullquote]نائجر میں فوجی بغاوت کی کوشش ناکام[/pullquote]

افریقی ملک نائجر میں نئے صدر کی تقریب حلف برداری سے دو روز پہلے صدارتی محل پر قبضے اور فوجی بغاوت کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔ حکومتی ترجمان کے مطابق مسلح افراد نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایک قریبی ائیر بیس سے حملہ کیا تھا۔ تاہم جوابی فائرنگ اور شیلنگ نے انہیں فرار ہونے پر مجبور کیا۔ حکام نے کچھ مشتبہ لوگوں کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ نائجر میں جمعے کو ملک کے نئے صدر محمد بازوم اپنے عہدے کا حلف لینے جا رہے ہیں۔ دنیا کے اس غریب ترین ملک پر فوج بار بار قابض ہوتی رہی ہے اور اس مرتبہ ملک میں پہلی بار پرامن انتقال اقتدار ہونے جا رہا ہے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے