واٹس ایپ گروپس میں قریبی دوستوں کے درمیان لڑائیاں ایک عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے، حالانکہ حقیقی زندگی میں ان کے تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔ اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جو کہ ڈیجیٹل گفتگو کے خاص مسائل سے جڑی ہوتی ہیں۔
سب سے پہلے تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ٹیکسٹ میسجز میں وہ لہجہ اور سیاق و سباق نہیں ہوتا جو روایتی گفتگو میں ہوتا ہے۔ جب ہم آمنے سامنے بات کرتے ہیں تو چہرے کے تاثرات، جسمانی حرکات اور آواز کا لہجہ سامنے والے کو ہماری بات کا صحیح مطلب سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ لیکن واٹس ایپ پر، ان تمام عناصر کا فقدان ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں بات چیت کا اصل مقصد اکثر غلط فہمی کا شکار ہو جاتا ہے اور چھوٹے موٹے مسائل بڑے جھگڑوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔
دوسری بات یہ ہے کہ ہر شخص کا انداز گفتگو مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگ براہ راست اور دو ٹوک بات کرتے ہیں، جبکہ کچھ لوگ طنزیہ انداز اپناتے ہیں۔ بعض افراد زیادہ حساس ہوتے ہیں اور وہ باتوں کو دل پر لے لیتے ہیں، جب کہ دوسرے بے پرواہ ہوتے ہیں۔ ان مختلف اندازوں کی وجہ سے، گروپ چیٹس میں بات چیت اکثر متنازعہ ہو جاتی ہے اور دوست آپس میں الجھنے لگتے ہیں۔گروپ کی حرکیات بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ حقیقی زندگی کے تعلقات میں جو مسائل دبے ہوتے ہیں، وہ واٹس ایپ گروپس میں زیادہ نمایاں ہو جاتے ہیں۔ جب کسی گروپ میں اختلافات سامنے آتے ہیں تو وہ اکثر بڑی بحثوں کی صورت میں ابھرتے ہیں، کیونکہ ہر شخص اپنے آپ کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ایک اور اہم وجہ یہ ہے کہ عوامی سطح پر ہونے والی بات چیت میں اختلاف کرنا زیادہ حساس معاملہ بن جاتا ہے۔ جب کسی شخص سے گروپ کے سامنے اختلاف کیا جاتا ہے، تو وہ زیادہ دفاعی رویہ اپنانے لگتا ہے۔ اس سے بات بگڑتی چلی جاتی ہے اور چھوٹا سا اختلاف بڑی لڑائی میں بدل سکتا ہے۔پھر، گروپ میں مسلسل آنے والے پیغامات بھی بعض افراد کو جھنجھلاہٹ میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ جب لوگ مسلسل پیغامات وصول کرتے رہتے ہیں، تو ان کا دماغ اس شور شرابے سے بھر جاتا ہے، اور وہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی چڑچڑے ہو جاتے ہیں۔حساس موضوعات جیسے سیاست، مذہب یا ذاتی رائے پر بھی اختلافات جلد پیدا ہو جاتے ہیں۔ یہ وہ موضوعات ہیں جو قریبی دوستوں کے درمیان بھی بڑی لڑائیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ ایک گروپ چیٹ میں، جب کسی حساس موضوع پر بات ہوتی ہے، تو عموماً لوگ اپنی رائے کو زیادہ شدت سے پیش کرتے ہیں، جس سے معاملہ الجھ جاتا ہے۔
آخر میں، ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ واٹس ایپ پر جواب دینے میں تاخیر بھی مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ کچھ لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ اگر ان کے پیغامات کا فوراً جواب نہ دیا جائے تو انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ جبکہ دوسری طرف، کچھ لوگ فوراً جواب دینے کے دباؤ کو محسوس کرتے ہیں اور اس سے ناراضگی پیدا ہو سکتی ہے۔واٹس ایپ گروپس میں لڑائیاں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ قریبی دوست بھی ڈیجیٹل گفتگو میں ایک دوسرے کو سمجھنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔ اس لیے، تحمل اور برداشت سے کام لینا، اور ایک دوسرے کی بات کو صحیح معنوں میں سمجھنے کی کوشش کرنا ضروری ہے تاکہ ایسی لڑائیوں سے بچا جا سکے۔